عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر میں صنعتی ترقی کو بڑا فروغ دینے کیلئے، یونین ٹیریٹری انتظامیہ کو ہندوستان اور بیرون ملک مقیم صنعتی گھرانوں سے80,122 کروڑ روپے مالیت کی 5973 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔جبکہ اب تک، جموں وکشمیرکی حکومت نے 24,729 کروڑ روپے مالیت کی سرمایہ کاری کیلئے صنعتی اکائیوں کی 1767 تجاویز کو منظوری دی ہے۔ان تجاویز میں ہندوستان کے اندر اور بیرون ملک کے صنعتی گھرانوں اوراکائیوںکی تجاویز شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ بہت سے بڑے صنعتی گھرانوں نے بھی جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کے لیے درخواست دی ہے۔ جموں وکشمیرکی انتظامیہ نے 224729کروڑ روپے کی 1767 تجاویز کو منظوری دے دی ہے، 130 صنعتی اکائیوں نے زمین پر کام شروع کر دیا ہے جن میں 88 جموں ڈویڑن اور 42 کشمیر میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیرمیں19 انڈسٹریل اسٹیٹس تیار کی جا رہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ صنعتی سرمایہ کاری سے نوجوانوں کیلئے5 لاکھ ملازمتیں پیداہونے کی اُمید ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ دوبئی کا ایمار گروپ سری نگر میں 500 کروڑ روپے کی لاگت سے 10 لاکھ مربع فٹ مال تیار کرے گا جبکہ 3000 کروڑ روپے کی ایک اور غیر ملکی سرمایہ کاری جلد ہی حاصل کی جائے گی۔2021 میں مرکزی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ جموں و کشمیر صنعتی پالیسی پر ملک کی مختلف ریاستوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک کے صنعت کاروں کے یہاں آنے اور سرمایہ کاری کا اعلان کرنے کے ساتھ زبردست ردعمل سامنے آیا ہے،اور جواب میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ گزشتہ 4سالوں کے دوران،7.7 لاکھ نئے کاروباری افراد کو رجسٹر کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ 527 نوجوانوں نے چھوٹے، مائیکرو اور درمیانے درجے کے اداروں کے ساتھ روزانہ کاروباری سفر شروع کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے ہی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر تجارت نے نئی دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ جموں و کشمیر میں صنعتی ترقی کی پیش رفت کا جائزہ لیا تھا۔