محمد بشارت
راجوری//چیف ایجوکیشن آفیسر راجوری محمد حفیظ شیخ نے تعلیمی زون کوٹرنکہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے گورنمنٹ پرائمری اسکول تران کیول کا تالا کھلوایا جو گزشتہ 24 سال سے بند تھا۔ اسکول کی عمارت، جو عرصہ دراز سے کوڑے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی تھی، اب طلباء کے لئے دوبارہ کھول دی گئی ہے۔یہ اقدام اْس وقت سامنے آیا جب گزشتہ روز اسکول کی خستہ حالت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس کے بعد سی ای او نے موقع پر پہنچ کر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اس دیرینہ مسئلے کو حل کر دیا۔سی ای او نے اسکول عمارت کا تفصیلی معائنہ کیا اور اعلان کیا کہ جلد ہی فرنیچر، پینے کا صاف پانی، سینیٹیشن اور تعلیمی مواد فراہم کیا جائے گا تاکہ بچوں کے لیے بہتر تعلیمی ماحول یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ’حکومت کی اولین ترجیح ایک محفوظ اور دوستانہ تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہے۔ کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی‘۔اس موقع پر انچارج زونل ایجوکیشن آفیسر کشیب کمار، زونل پلاننگ آفیسر اشتیاق احمد، اور چوہدری ظہیر میر بھی موجود تھے۔ادھر سینئر پی ڈی پی رہنما فاروق انقلابی نے سی ای او کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ قدم بچوں کے مستقبل کے تحفظ اور معیاری تعلیم کی فراہمی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ضلع کے دیگر غیر فعال اسکولوں کو بھی فوری طور پر فعال کیا جائے تاکہ ہر بچے کو تعلیم کا حق حاصل ہو سکے۔واضح رہے کہ یہ اسکول طویل عرصے سے بند ہونے کی وجہ سے عارضی کرایہ کے مکان میں چل رہا تھا، جس سے تعلیمی معیار متاثر ہو رہا تھا۔ سی ای او کی اس بروقت مداخلت سے نہ صرف طلباء اور والدین میں اطمینان پیدا ہوا ہے بلکہ انتظامیہ پر عوام کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے۔