عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// سوپور فروٹ منڈی میں جشن کا سماں ہے اور ایشیاء کی سب سے بڑی فروٹ منڈی میںسیب کی خریداری میں سینکڑوں خریدار مصروف عمل ہیں۔ امسال سب سے خاص بات یہ رہی کہ خریداروں میں غیر ملکی بیوپاری بھی شامل ہیں۔ اب تک بنگلہ دیش، نیپال اور بھوٹان کے چند خریدار بھی شوپور فروٹ منڈی کا دورہ کر چکے ہیں۔غیر ملکی بیوپاریوں نے پہلی دفعہ اس طرح کی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔سوپور فرووٹ ڈیلرس کا کہنا ہے کہ اس سال کم پیداوار کی وجہ سے تقریباً کم آمدنی ریکارڈ کی جارہی ہے،تاہم، اس سے خریداروں کی دلچسپی متاثر نہیں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوپور فروٹ منڈی ایک طرح سے خاص ہے کیونکہ آمد میں اضافے سے قیمتوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ منڈی کو ہر 24 گھنٹے میں تقریباً 180 ٹرک ملتے ہیں، جو کہ 2022 میں ملنے والے اس سے تقریبا ًنصف ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال 2022میں وادی میں سیب کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔انکا کہنا ہے کہ 26لاکھ ٹن میوہ کی پیدواوار ہوئی جس ایک ریکارڈ ہے حالانہ اب تک 22لاکھ ٹن پیدوار ہی عام طور پر ہوتی ہے۔فروٹ گروورس کا کہنا ہے کہ سوپورمنڈی چوبیس گھنٹے کام کرتی ہے اور تقریباً 10,000 لوگ مختلف شفٹوں میں کام کرتے ہیں۔ تاہم، منڈی کو بنیادی ڈھانچے کے سنگین مسائل کا سامنا ہے جسے حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سوپور کے بعد شوپیان فروٹ منڈی میں بھی اسی طرح کی صورتحال ہے۔ دونوں منڈیوں میں جگہ کی کمی محسوس کی جارہی ہے۔دن میں سینکڑوں گاڑیوں میں میوہ منڈی تک پہنچتا ہے ، جہاں سے وہ ملک کی دیگر منڈیوں تک روانہ کیا جاتا ہے۔