شوپیان//چرار شریف کے بعد شوپیان کے مضافاتی علاقے میں دوسری خونریز تصادم آرائی میں مزید 3جنگجو جاں بحق ہوئے اس طرح دو روز میں 6جنگجو مارے گئے جن میں ایک اعلیٰ پولیس آفیسر کا بھائی بھی ہے۔اس دوران مظاہرین اور فورسز میں جھڑپوں کے نتیجے میں 11افراد زخمی ہوئے جن میں 4 نوجوانوں کی آنکھوں میں پیلٹ لگے جبکہ 6فورسز اہلکار بھی پتھرائو سے مضروب ہوئے۔اس دوران پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے کے دوران 4فوٹو جرنلسٹوں کو بھی پیلٹ کا نشانہ بنایا گیا۔شوپیان میں انٹر نیٹ سروس بڈگام کی طرح معطل کی گئی۔
مسلح تصادم آرائی
ہاپٹ ناڑ چرار شریف میںسوموار کو ہوئی مسلح تصادم آرائی میں توصیف احمد ولد عبدالعزیز یتو ساکن نائو پورہ پائین پلوامہ،سید ربانی ولد سید حسین شاہ ساکن نازنین پورہ شوپیان اور سبزار احمد ولد علی محمد میر ساکن لاسی پورہ پلوامہ کی ہلاکت کے بعدفوج کی44آر آر ،پیرا کمانڈوز ، پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر ہف شر مال شوپیان گائوں کا محاصرہ کیا ۔فورسز کو اطلاع ملی تھی گائوں میں 4جنگجوئوں کا ایک گروہ موجود ہے ۔ فورسز نے گائوں میں تلاشی کارروائی کی ،جس دوران ایک میوہ باغ میں قائم کی گئی کمین گاہ میں موجود جنگجوئوں نے فورسز پر فائرنگ کی ،جس کے ساتھ ہی طرفین کے مابین شدید جھڑپ کا سلسلہ شروع ہوا ۔گولیوں کے تبادلے میں فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔بیچ میں طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کچھ دیر کیلئے رک گیا ،لیکن اس کے بعد دوبارہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔بتایا جاتا ہے کہ اس دوران ایک جنگجو یہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوا تاہم 3محصور ہوگئے۔بعد میںفورسز نے جنگجوئوں کی کمین گاہ دھماکے سے اڑا دی جسکے نتیجے میں 3جنگجو جاں بحق ہوئے ۔پولیس نے تین جنگجوئوں کی شناخت ڈاکٹر شمس الحق ولد محمد رفیق ننگرو ساکن درگڑ ہف شرمال ،21سالہ عامر احمد بٹ ولدمرحوم عبدالعزیز ساکن چڑی پورہ شوپیان اور19سالہ شعیب احمد شاہ ولد غلام رسول ساکن زہا پورہ شرمال شوپیان کے بطور کی ہے۔
کون تھے جنگجو؟
23سالہ ڈاکٹر شمس الحق ہتھیار اٹھانے سے قبل بی یو ایم ایس کا طالب علم تھا اور وہ زکورہ کالج میں ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کررہا تھا۔شمس کا بڑا بھائی ، انعام الحق آئی پی ایس آفیسر ہے اور وہ شمال مشرق علاقے میں تعینات ہے۔ڈاکٹر شمس الحق 22مئی 2017 میں جنگجوئوں کی صفوں میں شامل ہوگیاتھا۔عامر احمد بٹ ساکن چڑی پورہ نے یکم ستمبر 2018 کو ہتھیار اٹھائے تھے۔شعیب احمد شاہ نے11دسمبر 2018 کو ہتھیار اٹھائے تھے۔
جھڑپیں
شوپیان کے متعدد علاقوں میںجونہی مسلح جھڑپ کا آغاز ہوا تو جھڑپ کے مقام کے متصل مظاہرین جمع ہوئے اور انہوں نے چاروں طرف فورسز کو پتھرائو کا نشانہ بنایا۔مظاہرین کو مقام جھڑپ تک پیش قدمی کرنے سے روکنے کیلئے فورسز نے آنسو گیس کے سینکڑوں گولے داغے اور ہوائی فائرنگ کے علاوہ بے تحاشا طریقے سے پیلٹ فائر کئے گئے۔پتھرائو اور پر تشدد تصادم آرائیوں کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس کے باعث 6فورسز اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئیں، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے ارشد احمد ڈار ناگی بل شوپیان،عبدالرشید پلوامہ،جاوید احمد پلوامہ، سبزار احمد قوئل پلوامہ شدید زخمی ہوئے جنہیں سرینگر منتقل کردیا گیا۔ ان میں جاوید احمد کی دونوں آنکھوں میں پیلٹ لگے ہیں۔اسکے علاوہ مزید تین افراد آنسو گیس کے گولے لگنے سے مضروب ہوئے تاہم انکی شناخت نہیں ہوسکی۔
حزب المجاہدین کا خراج عقیدت
نیوز ڈیسک
مظفر آباد//حزب المجاہدین کے سربراہسید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ شوپیاں علاقے میں ڈاکٹر شمس الحق سمیت تین ساتھیوں نے سر جھکانے کے بجائے سر کٹانے کو ترجیح دی ۔ ایک اجلاس کے دوران خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر یوں کی قربانیوں کی ایک لازوال داستان ہے ،یہ قوم صدیوں سے قربانیاں پیش کر رہی ہے اور کشمیر میں آج چوتھی نسل ہے جو بے سروسامانی کے عالم میں ایک بڑی طاقت کا مقابلہ کر رہی ہے ۔اجلاس کے دوران نائب امیر سیف اللہ خالد نے بھی شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ شہداء اپنے گرم گرم خون سے تحریک آزادی کی آبیاری کر رہے ہیں اور شہداء کا یہ مقدس لہو ان شااللہ رنگ لائے گا۔انہوں نے کہا کمانڈر شمس الحق ایک نڈر ،صالح اور پاک اوصاف کا مالک تھا جنہوں نے کئی معرکوں میں حصہ لیا تھا اور دشمن کو جانی نقصان پہنچایا تھا اور کئی معرکوں میں وہ دشمن کو چکمہ دے کر نکلنے میں کامیاب ہوا تھا۔انہوں نے زخمی شہریوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔اپنے ایک پیغام میں فیلڈ کمانڈر محمد بن قاسم نے بھی شوپیان کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء نے اپنی نظر پوری کردی اور ہمارے اوپر ایک بڑی ذمہ داری چھوڑ کر چلے گئے۔
پاہو پلوامہ میں فائرنگ
سید اعجاز
پلوامہ//پاہوپلوامہ میں جنگجوئوں نے فورسز کی ایک گشتی پارٹی پر فائرنگ کی، تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔گنڈی پورہ علاقے میںمنگل کی صبح فورسز کی ایک پارٹی کہیں جا رہی تھی جس دوران یہاںراستے میں نا معلوم بندوق برداروں نے ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں فورسز پارٹی میں شامل اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی۔تاہم واقعہ میں دونوں اطراف سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ۔ فورسز نے بعد میں حملہ آوروں کی تلاش کرنے کے لئے نزدیکی علاقے ک میں تلاشیاں لیں۔تاہم پولیس نے بتایا کہ یہ حملہ نہیں تھا بلکہ فورسز کی ایک پارٹی کہیں جارہی تھی جس دوران انہوں نے مشکوک نقل حرکت دیکھ کر ہوا میں گولیاں چلائیں۔