عاصف بٹ
کشتواڑ// سب ڈویژن چھاترو کے نائدگام کا کسانپورہ علاقہ ،جہاں کی بیشتر آبادی گوجر طبقے سے تعلق رکھتی ہے، آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگرچہ سرکار گوجر بکروال طبقے کو ہرسہولت فراہم کرنے کی بات کررہی ہے لیکن یہ سب وعدے صرف بیان بازی و کاغذوں تک ہی محدود ہیں جبکہ ان علاقہ جات کے زمینی حقایق اسکےبالکل برعکس ہیں۔ محمود احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ سب ڈویژنل ہیڈکواٹر چھاترو سے محض پندرہ کلومیٹر کی دوری پر یہ علاقہ موجود ہے لیکن اس علاقے کی عوام اس دورجدید میں بھی بنیادی سہولہات سے محروم ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگرچہ علاقے کو سڑک رابطے سے جوڑا گیا لیکن دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ۔انکے مطابق علاقے میں انٹرنیٹ خدمات و مواصلاتی نظام دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے عوام کو سخت مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔ایک اور شہری ستر سالہ محمد افضل نے بتایا کہ انکے بچپن سے بڑھاپے تک اس علاقے کے حالات نہ بدلے، حکمرانوں نے اگرچہ بڑے دعوے تو کئے لیکن انکو پورا نہ کیا۔انہوںنے کہا کہ محکمہ جات کی کسی بھی سکیم کا فائیدہ اس علاقے کی عوام کو نہ مل سکا جس سے یہ علاقہ ہنوز قدیم دور کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔افضل نے کہا کہ سرکاروں نے ہمیشہ سے ہی گوجر طبقے کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا ہے ،ہم مرکزی سرکار ولیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری طرف نظرثانی کی جائےاور ہمیں سہولیات فراہم کی جائیں تاہمارے بچوں کا مستقبل تابناک بن سکے۔مقامی شہری محمد یوسف نے بتایا کہ جس طرح سے محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین نے انہیں کام کرنے کو بتایا ،انہوںنے محنت و ایمانداری سے کام انجام دئے لیکن آجتک انہیں اسکی مکمل اجرتیں نہ مل پائیں۔انکاکہناتھا’’ محکمہ کے ملازمین کی ملی بھگت سے یہ سب پیسہ کہاں غایب ہوجاتاہے ،ہم اسکی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں اور سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ ہم نےجو کام انجام دئے ہیں انکی اجرت ہمیں دی جائے ‘‘۔انہوںنے کہا کہ اگرچہ ایم ایل اے اندروال نے ان کی اجراتیں دوگنا کرنے کے وعدے کئے تھے لیکن انکا آجتک کوئی پتہ نہ چل سکا کہ وہ کہاںہیں۔