Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

۔21ویں صدی میں ازدواجی تعلقات بیوی شوہر کی ملازمہ نہیں جیون ساتھی ہے

Mir Ajaz
Last updated: October 13, 2022 12:52 am
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

رابعہ شیخ

شوہر کی عزت کرنا بیوی کا فرض ہے ۔شوہر اور سسرال والوں کی چھوٹی چھوٹی ضروریات اور صحت کا خیال رکھنا بیوی کی ذمہ داری ہے ۔لڑکی کویہی باور کرایا جاتا ہے کہ ڈولی میکے سے اٹھے گی اور جنازہ سسرال سے ۔یہ اور اس طرح کی بہت سی باتیں شادی کے بندھن میں بندھتے وقت لڑکیوں کی اکثریت نے سن رکھی ہوتی ہیں ۔لیکن ایسی تمام باتوں میں جو سوال نئی نویلی دلہن کے ذہن میں آتا تھا وہ یہ کہ شادی کے بعد جہاں بیوی کی بے شمار ذمہ داریا ں اور فرائض ہیں ،وہیں ایک بیوی کی عزت،اس کا خیال اور اس کے ساتھ تعاون کرنا کس کی ذمہ داری ہے ؟کیا ایک عورت سے شادی صرف اس لیے کی جاتی ہے کہ وہ شوہر ،اس کے والدین ،اہل وعیال،بچوں اور گھر کی ذمہ داریاں بخوبی نبھا سکے ؟ایک عورت ہونے کی حیثیت سے بیوی کو مرد کی برتری پر نہیں بلکہ اس کی بے جاحاکمیت پر اعتراض ہوتا تھا ۔
تاہم اکیسویں صدی نے تمام تر اعتراضات اور حاکمیت سے متعلق گلے شکوے کافی حد تک ختم کر دیے ہیں۔ آج کی عورت جہاں خودمختار ہے ،وہیں ازدواجی زندگی میں پہلے کی نسبت زیادہ خوش بھی ہے ۔گھر کے امور ہوں یا اہم فیصلے ،حتیٰ کہ گھریلو کام کاج میں بھی اکیسویں صدی کے باشعور شوہر بیوی کا ایک ملازمہ نہیں بلکہ ایک حقیقی جیون ساتھی کے طور پر تسلیم کرتے اور تمام امور میں ہاتھ بٹاتے ہیں ۔
آج اگر ہم معاشرے کے مثبت پہلوؤں پر نظر دوڑائیں تو ایک تبدیلی یہ نظر آتی ہے کہ خواتین نہ صرف گھر میں بلکہ خاندان میں بھی اپنے آپ سے منسلک ہر رشتے کو بڑی خوبصورتی سے نبھارہی ہیں تو دوسری طرف زندگی کے ہر شعبے میں خواہ وہ سیاسی ،ادبی ،کاروباری ،صحت ،تعلیم یا کھیل جیسا کوئی بھی شعبہ ہو ،ملک کا نام روشن کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی حالات کی بہتری کے لیے بھی شوہر کے ہم قدم ہیں ۔
اس پہلو سے یہ بات بھی خوش آئندہے کہ تبدیلی نہ صر ف خواتین بلکہ مردوں میں بھی قابل تعریف ہے ۔آج کے باشعور شوہر جہاں معاشی حالات کی بہتری میں عورت کی شراکت قبول کرتے ہیں،وہیں گھریلو کام کاج میں بیویوں کا ہاتھ بٹانے کو عزت میں کمی کا سبب نہیں گردانتے ۔بچوں کی پرورش کا معاملہ ہو یا ویک اینڈ پرگھر یلو کا م کاج کی بہتات ،کپڑوں کی استری ہو یا دھلائی کا مرحلہ ،شوہر اور بیوی کئی کام مل بانٹ کرکرتے نظر آتے ہیں۔
اس حوالے سے ایک سینئر کو لیگ کی ویک اینڈ روٹین کا ذکر کرتے چلیں ،جو انھوں نے ہم سے شےئر کی ۔
ان کا کہنا تھا،’’چھٹی کے دن جب بیگم واشنگ مشین لگاتی ہیں تو ہم بیٹیوں کے ساتھ گھر کی صفائی کا ذمہ اٹھا لیتے ہیں ۔اس کے بعدجب بیگم ہفتے بھر کی کوکنگ کا بندوبست کرتی ہیں تو ہم سبزی کی کٹنگ کا ذمہ اپنے سرلے لیتے ہیں کیونکہ بحیثیت بیوی اگر مالی معاملات کی بہتری میں وہ میرے ہم قدم ہیں تو گھریلو کام کاج میں کیا ہم ان کی مدد نہیں کر سکتے؟‘‘
ماضی کی بات کی جائے تو مشرقی معاشرے میں مرد کا کچن یا گھریلو کام کاج میں مدد کرنا معیوب سمجھا جاتا تھا کیونکہ بہت سے لوگوں کا خیال تھا(آج بھی ایسے گھرانے موجود ہیں ،جو تبدیلی کی اس لہر سے کوسوں دور ہیں )کہ شوہر کی ذمے داری صرف گھرانے کی مالی ضروریات کو پورا کرنا ہے ۔
اس ذمہ داری کے بوجھ تلے مرد ہی نہیں خواتین بھی ناخوش نظر آتی ہے ۔ازدواجی تعلق میں میاں بیوی گاڑی کے دو پہیے ہیں ،جو ساتھ ساتھ خوش وخرم انداز میں سفر کر سکتے ہیں ۔
ایک خوشگوار ازدواجی تعلق نہ صرف آپ کے سکون و اطمینان کا باعث بنتا ہے بلکہ آپ کی لمبی عمر کا بھی ۔اس حوالے سے ایک تحقیق کا ذکر کرتے چلیں، جس میں امریکی تحقیق کار اس نتیجے پر پہنچے کہ خوشگوار ازدواجی تعلقات کے حامل جوڑے لمبی عمر پاتے ہیں ۔
شادی شدہ اور خوش وخرم زندگی گزارنے والے افراد دل اور دماغ کے عوارض کا کم شکار ہوتے ہیں جبکہ ایسے افراد جو شادی نہیں کرتے ان کے ہاں اس طرح کی بیماریاں زیادہ پائی جاتی ہیں ۔
ازدواجی زندگی کا مطالعہ کرنے والے ممتاز امریکی ماہر جان گوٹمان کے مطابق جس حد تک ممکن ہوا پنی شریک حیات کے ساتھ بہتر سلوک اور تعاون کا رویہ اپنائیں کیونکہ خوش رہنے والے جوڑے میں منفی انداز کے مقابلے میں مثبت انداز زیادہ غالب ہوتا ہے ۔
اس کے لیے بہت زیادہ جتن کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی صرف مسکرانا،ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا اور سنتے وقت توجہ دینے کے معمولی انداز بھی باہمی تعلق کو بہت حد تک خوشگوار بناسکتے ہیں ۔
خوشی کی بات یہ ہے کہ آج کے پڑھے لکھے مرد یہ بات سمجھنے کو تیار ہیں کہ بیوی صرف کچن کے کاموں کے لیے ہی نہیں ہوتی بلکہ وہ زندگی کے ہر مرحلے پر آپ کے شانہ بشانہ چلنے کی طاقت رکھتی ہے۔وہ آپ کی ذات کا ایک ایسا حصہ ہے جس کی ذمہ داری آپ پر بوجھ نہیں بلکہ آپ کی مسرت واطمینان کا ذریعہ ہے ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
چاند نگر جموںکی گلی گندگی و بیماریوں کا مرکز، انتظامیہ کی غفلت سے عوام پریشان پینے کے پانی میں سیوریج کا رساؤ
جموں
وزیرا علیٰ عمر عبداللہ سے جموں میں متعدد وفود کی ملاقات
جموں
کانگریس کی 22جولائی کو دہلی چلو کال، پارلیمنٹ کاگھیرائوکرینگے ۔19کو سری نگر اور 20جولائی کو جموں میں راج بھون تک احتجاجی مارچ ہوگا
جموں
بھلا کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکامی پر حکام کی سرزنش بی جے پی پر جموں کے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام
جموں

Related

کالمگوشہ خواتین

دین کی سربلندی میں خواتین کا کردار تاریخی حقائق

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

بیوی کا اصل گھر شوہر کا دل ہے فکرو فہم

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

رسم شادی کا یہ غلغلہ ہے فکر انگیز

July 16, 2025
گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?