یو این آئی
نئی دہلی//پارلیمانی امورکے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے اعلان کیا ہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 21جولائی سے شروع ہوگا اور 21اگست تک جاری رہے گا ۔رجیجو نے کہا کہ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے حکومت کے پارلیمنٹ اجلاس بلانے کی تجویز کو منظور کر لیا ہے اور اس بات کو اجاگر کیا کہ 13اور 14اگست کو یوم آزادی کی تقریبات کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، مرکزی وزیر کرن رجیجو نے لکھا’’صدر جمہوریہ نے حکومت کی تجویز کو منظور کر لیا ہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 21 جولائی سے 21اگست 2025تک طلب کیا جائے گا‘‘۔ یوم آزادی کی تقریبات کے پیش نظر، 13 اور 14 اگست کو کوئی نشست نہیں ہوگی۔دونوں ایوانوں میں 21 جولائی کو صبح 11 بجے اجلاس شروع ہوگا۔اس سے قبل رجیجو نے بتایا تھا کہ کابینہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور، جس کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کر رہے ہیں، نے سیشن کی تاریخوں کی سفارش کی تھی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن رہنما پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ‘آپریشن سندور’ پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کی مانگ کررہے ہیں ۔انڈیا اتحاد، جو کہ 16اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل ہے، نے وزیرِ اعظم نریندر مودی کو ایک مشترکہ خط لکھا ہے ، جس میں ان سے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی درخواست کی گئی تھی ۔ انہوں نے حالیہ واقعات جیسے پہلگام دہشت گردانہ حملہ، آپریشن سندور اور پاکستان کے ساتھ جاری فوجی تناو پر بات چیت کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔وزیرِ اعظم مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت نے سات مشترکہ وفود بھیجے تھے جو 30 سے زیادہ ممالک کا دورہ کر چکے ہیں تاکہ آپریشن سندور کے بعد ہندستان کے دہشت گردی کے خلاف مضبوط موقف کو اجاگر کیا جا سکے۔حکومت کی سفارتی کوششوں کے تحت یہ وفود مختلف پارٹیوں کے ارکانِ پارلیمنٹ، سابق ارکانِ پارلیمنٹ اور سینئر سفارت کاروں پر مشتمل تھے۔پہلے، سیشن 12 اگست کو اختتام پذیر ہونے والا تھا، لیکن اب ایک ہفتہ تک اس کی مدت میں توسیع کی گئی ہے کیونکہ حکومت کچھ اہم قانون سازی لانے پر غور کر رہی ہے، جن میں ایٹمی توانائی کے شعبے میں نجی شعبے کی شرکت کو آسان بنانے کے لیے ایک قانون بھی شامل ہے۔