عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندرا دویدی نے اتوار کو کہا کہ فوج نے راجوری پونچھ پٹی میں سرگرم دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے جبکہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ سرینگر میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، شمالی فوج کے کمانڈر نے کہا “گزشتہ چند سالوں میں، راجوری- پونچھ کے علاقے میں خوشحالی دیکھنے میں آئی ہے، سرمایہ کاری اور روزگار تھا، ہمارا ہمسایہ ملک امن اور خوشحالی کو ہضم نہیں کر سکا اس لیے وہ علاقے میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا کہ علاقے میں پولیس، فوج اور مقامی لوگوں کے درمیان تال میل کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔”پولیس اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ ہم کچھ از سر نو ترتیب بھی دے رہے ہیں۔ اس سے ہمیں صورتحال پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں سخت اقدامات اٹھانا شروع کر دیئے ہیں اور آپ دیکھیں گے کہ آنے والے دنوں میں اس پر قابو پالیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شمالی سرحدی علاقہ حساس ہے۔ گزشتہ سال، شمالی فوج کے کمانڈر نے کہا: “ہم نے 2023 کو صفر دراندازی کا سال قرار دیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ 2023 میں لائن آف کنٹرول سے کوئی دراندازی نہیں ہوئی، اگر آپ دیکھیں، مارے گئے دہشت گردوں میں سے، صرف 21 مقامی ہیں جبکہ 55 غیر ملکی دہشت گرد ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ سال راجوری-پونچھ پٹی میں ہونے والے حملوں میں فوج کو 20 ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ 2022 میں 122 نوجوانوں نے ہتھیار اٹھائے اور 2023 میں صرف 19 نے شمولیت اختیار کی۔انہوں نے کہا “ہم اس بات کو یقینی بناتے رہیں گے کہ مقامی دہشت گردوں کی بھرتیوں کو روکا جائے،ہم مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرنے کو یقینی بنا رہے ہیں،” ۔لداخ کے علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے جنرل دویدی نے کہا کہ مشرقی لداخ میں سات رگڑ پوائنٹس میں سے پانچ، جہاں ہندوستانی فوج اور چینی PLA مئی 2020 سے تعطل کا شکار ہیں، کو حل کر لیا گیا ہے اور باقی علاقوں کے لیے بات چیت جاری ہے۔انہوں نے بتایا، شمالی سرحدی علاقہ مستحکم ہے لیکن یہ عام نہیں ہے یا میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ حساس ہے۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں بہت سی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔گزشتہ چار سالوں میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں۔ اور تمام تبدیلیاں اچھے کے لیے ہوئی ہیں، چاہے وہ انفراسٹرکچر کی ترقی ہو، سیاحوں کی آمد ہو یا بیرونی سرمایہ کاری ہو۔ مجموعی طور پر، یہ عوام کے لیے اچھا ہے، اور جموں و کشمیر قوم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔