عظمیٰ نیوزسروس
جموں//خصوصی جج انسداد بدعنوانی جموں، حق نواز زرگر نے سابق نائب تحصیلدار فریاد احمد اور سابق پٹواری یادو چندر کو 2019 کے رشوت ستانی کے ایک کیس میں چار سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے جس میں 90,000روپے شامل ہیں۔کیس کا تعلق 16اپریل2019کی اُس شکایت سے ہے جس میں شکایت کنندہ جاوید اشرف نے انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) جموں سے رابطہ کیا اور الزام لگایا کہ دو ریونیو اہلکاروں نے قومی شاہراہ کے ساتھ جھجر کوٹلی میں دو مرلہ اراضی کا فرضی انتخاب جاری کرنے کے لیے 90,000روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، اے سی بی نے جے کے پریوینشن آف کرپشن ایکٹ اور سیکشن 120-بی آر پی سی کے تحت ایف آئی آر نمبر 11/2019 درج کیا۔بیان کے مطابق ڈی وائی ایس پی عبدالواحد گیری کی سربراہی میں ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی اور، دو آزاد گواہوں کی موجودگی میں ٹریپ سے پہلے کی کارروائی کے بعد، ٹیم شکایت کنندہ کے ساتھ نائب تحصیلدار کے دفتر گئی۔وہیں دونوں ملزمین نے رقم کا مطالبہ دہرایا۔ شکایت کنندہ نے پٹواری یادو چندر کی موجودگی میں 90,000روپے نائب تحصیلدار فریاد احمد کے حوالے کیے جس کے بعد ٹریپ ٹیم نے پہنچ کر انہیں پکڑ لیا۔فریاد احمد کے دفتر کے دراز سے داغدار رقم برآمد ہوئی، جب کہ اس کے ہاتھ سے دھونے والے کیمیکل ٹیسٹوں میں فینولفتھلین پاؤڈر کے نشانات کی تصدیق ہوئی۔مقدمے کی سماعت کے دوران، جے کے یونین ٹیریٹری کے لیے اے پی پی ایم اے المنصور کی سربراہی میں استغاثہ نے 15گواہ پیش کیے، جن میں آزاد اہلکار اور ٹریپ ٹیم کے ارکان شامل تھے، جن کی شہادتوں نے کیس کی تصدیق کی۔ ملزم کا دفاع ایڈوکیٹ کے ایس چاڑک نے کیا جنہوںنے الزامات کی تردید کی اور جھوٹے مضمرات کا دعویٰ کیا، لیکن عدالت نے کہا کہ زبانی، دستاویزی اور سائنسی ثبوتوں نے حتمی طور پر ملزم کے جرم کو معقول شک سے بالاتر ثابت کیا۔خصوصی جج حق نواز زرگر نے دونوں اہلکاروں کو جے کے پریونشن آف کرپشن ایکٹ کی دفعہ 5(1)(d) بشمول5(2), 4-A اور سیکشن 120-B آرپی سیکے تحت مجرم قرار دیتے ہوئے ہر ایک کو جرمانے کے ساتھ چار سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔ عدالت نے کہا کہ ریونیو کے معاملات میں بدعنوانی اداروں پر عوام کے اعتماد کو مجروح کرتی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ گورننس کو زوال سے بچانے کے لیے سزائیں ضروری ہیں۔