سرینگر//وادی میں امسال پہلے 100 دنوں میں26شہری ہلاکتیں ہوئیں،جس میں جائے جھڑپوں کے نزدیک ایک دوشیزہ سمیت15شہری شامل ہیں۔ رواں ماہ کے دوران کولگام اور شوپیاں میں8 ہلاکتوں کے ساتھ ہی مجموعی طور پر26شہری لقمہ اجل بن گئے،جن میں بیشتر شہری جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نزدیک جاں بحق ہوئے۔جنوری میں7، فروری میں4اور مارچ میں4عوم شہریوں کے علاوہ رواں ماہ میں اب تک11 شہری گولیوں کا نشانہ بن گئے ہیں۔ بدھ 11 اپریل کو جنوبی کشمیر کے کھڈونی علاقے میں جنگجوئوں اور فوج کے درمیان جھڑپ کے دوران4 شہری لقمہ اجل بن گئے۔4جنوری کو سوپور میں مزاحمتی لیڈر محمد مقبول صوفی کے فرزند محمد آصف صوفی کو نامعلوم بندوق برداروں نے گولیوں سے بھون ڈالا۔9 جنوری کو لارنو کوکر ناگ میں فوج اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ کے دوران خالد ڈار ساکن بنہ گھاٹ کیموہ نامی شہری جاں بحق ہوا۔19دسمبر2017 کو بٹہ مرن شوپیاں میں فوج اور جنگجوئوںکے درمیان فائرینگ میں زخمی ہوا عام شہری محمد ایواب27دنوں بعد16جنوری کو موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد ابدی نیند سو گیا۔24جنوری کوجنگجومخالف آپریشن کے دوران شوپیان کے مضافاتی گائوں میں فورسزکی فائرنگ کے نتیجے میں 17سالہ معصوم شہری شاکراحمدمیرساکن قلم پورہ جاں بحق ہوگیا۔27 جنوری کو شوپیان کے گنوپورہ گائوں میں فوج کی راست فائرنگ کے نتیجے میں 2شہری جاویداحمدبٹ اورسہیل احمدلون مارے گئے۔31جنوری کوگنوا پورہ شوپیاںفائرنگ میں زخمی ہوئے ایک نوجوان شہری رئیس احمد گنائی ساکن نارہ پورہ شوپیان کی موت واقعہ ہونے کے ساتھ ہی فائرنگ میں مرنے والوں کی تعداد4 تک پہنچ گئی۔25جنوری کوایک دھماکے میں شدیدزخمی ہوا 10سالہ لڑکا مشرف فیاض ولد ولد فیاض احمد نجاریکم فروری کو زندگی کی جنگ ہارگیا،جبکہ شوپیاں واقعے میں ہلاک شدگان کی تعداد5پہنچ گئی۔10فروری شام کو شوپیاں کے چھی گنڈ علاقے میں24جنوری کو فائرنگ کے دوران زخمی ہوئی دوشیزہ سائمہ وانی زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی۔جس کے ساتھ ہی اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد6پہنچ گئی۔13 فروری کو ہی حریت لیڈر محمد یوسف ندیم کو پراسرار طور پر گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔19فروری کو بڈگام میں ائر فورس اسٹیشن میں تعینات اہلکاروں نے سویہ بگ کے عام شہری اور6بچوں کے باپ سید حبیب اللہ شاہ کو گولی مار کر ہلاک کیا۔4مارچ کو پہنو شوپیاں میں فوج کی راست فائرنگ سے 3شہری جاں بحق ہوئے۔5مارچ کو شوپیاں کے اسی علاقے میں مزید ایک شہری کی نعش برآمد ہوئی،جس سے مجموعی طور پر شوٹ آوٹ میں4شہری ہلاک ہوئے۔یکم اپریل کو شوپیاں کے درگڈاور کچھڈورہ میں الگ الگ خونین معرکہ آرائیوں کے دوران جائے جھڑپ کے نزدیک 4شہری ہلاک ہوئے۔3جنوری کو کنگن کا ایک زخمی شہری گوہر احمد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا،جبکہ وہ ایک روز قبل مبینہ پولیس کاروائی کے دوران زخمی ہوا تھا۔اسی روز پولیس نے حاجن میں نصیر احمد شیخ ساکن حاجن نامی ایک نوجوان کی نعش برآمد کی،جبکہ مذکورہ نوجوان کو اسلحہ برداروں نے ایک روز قبل گھر سے اغوا کیا تھا۔6 جنوری کو بانڈی پورہ کے حاجن میں منظور احمد بٹ نامی نوجوان کی سر کٹی نعش برآمد ہوئی،جس کو ایک روز قبل اسلحہ برداروں نے اغوا کیا تھا۔