جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے 2015-16 سے لے کر اب تک نوجوانوں کے خلاف درج معاملات کا پہلے سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی جانب سے جائیزہ لینے اور10 دن کے اندر سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس ضمن میں جاری سرکاری حکمنامہ کے مطابق جائیزہ کمیٹی اس سے قبل وزیر اعلیٰ کی جانب سے2008-2014 کی مدت کے دوران نوجوانوں کے خلاف درج معاملات کا جائیزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کی طرز پر قائم کی گئی ہے۔نوجوانوں کے خلاف درج معاملات کا جائیزہ لینا ریاست میں سماج کے مختلف طبقوں کی ایک بڑی مانگ تھی۔وزیر اعلیٰ نے اس فیصلے کو نوجوانوں اور ان کے اہل خانہ کے لئے ایک ’اُمید کی کرن‘ قرار دیا اور ان کی زندگیوں کو سنوارنے کے ایک سنہرے موقعہ سے تعبیر کیا ۔انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ یہ فیصلہ ریاست میں ایک مثبت اور مفاہمتی ماحول قائم کرنے میں معاون ثابت ہوگا تا کہ نوجوان اپنی زندگیاں مزید تعمیری اور مثبت طریقے پر تعمیر کرسکیں۔