سرینگر// پولیس نے2008سے پائین شہر کے مطلوب نوجوان شیخ سرفراز کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ مذکورہ نوجوان کی گرفتاری پر ایک لاکھ روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابقپائین شہر کے نوہٹہ علاقہ سے تعلق رکھنے والاشیخ سرفرازپہلی مرتبہ 2008کی ایجی ٹیشن کے دوران سنگباری کے واقعات میں پیش پیش رہا،اوراسی بناء پراُسکے خلاف پولیس تھانے میں کیس بھی درج کیاگیاتھالیکن وہ پولیس کے ہاتھ نہیں آیا۔ بعد میں سرفراز کو اشتہاری ملزم قراردیاگیا،اوراسکے خلاف قانون اورامن مخالف سرگرمیوں سے متعلق ایک رپورٹ حکام کوبھیج دی گئی ۔ذرائع نے بتایاکہ اسی رپورٹ کی بنیادپرشیخ سرفرازپرپبلک سیفٹی ایکٹ کااطلاق بھی عمل میں لایاگیا تاہم وہ پولیس کو چکمہ دیتا رہا اور عدلیہ سے بھی رجوع کیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ وادی میں موجودہ صورتحال کے دوران انکی سرگرمیوں پر نظر رکھی گئی اور سرفراز کو خشت باری محاذپر پھر سرگرم پایا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے ایک مرتبہ پھر شیخ سرفراز کی گرفتاری کیلئے بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کاروائی شروع کی اور اس دوران انہیں اشتہاری ملزم قراردیاگیااوراسکی گرفتاری پرایک لاکھ روپے کاانعام بھی رکھاگیا۔پولیس ذرائع نے دعویٰ کیاکہ گزشتہ رات پولیس اورفورسزنے مصدقہ اطلاع ملتے ہی شہرکے نوشہرہ علاقہ میں ایک مکان میں چھاپہ ڈالکرشیخ سرفرازکی گرفتاری عمل میں لائی۔