عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وسطی ضلع بڈگام میں پرنسپل سیشنز جج اوم پرکاش بھگت نے حزب المجاہدین سربراہ سید صلاح الدین کو اشتہاری ملزم قرار دیکرانہیں ہدایت دی کہ وہ2 دہائی پرانے قتل کے مقدمے میں ایک ماہ کے اندر عدالت کے سامنے حاضرہوں۔ عدالت کی جانب سے یہ حکم ایف آئی آر نمبر255/2002 کے سلسلے میں جاری کیا گیا ، جو پولیس سٹیشن بڈگام میں دفعہ302، 307، 109 آر پی سی اور 7/25 آرمز ایکٹ کے تحت درج کی گئی تھی۔عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ملزم واردات کے بعد سے مفرور ہے اور اطلاعات کے مطابق اس وقت پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں مقیم ہے۔ عدالت کی جانب سے دفعہ512 سی آر پی سی کے تحت اشتہاری حکم اس وقت جاری کیا گیا جب پولیس کی جانب سے گرفتاری کے متعدد ناکام کوششوں کی تفصیل عدالت کو پیش کی گئی۔تفتیشی افسر اور متعلقہ ایس ایچ او نے اپنے بیانات میں عدالت کو بتایا کہ سید صلاح الدین کی گرفتاری کے لیے تمام تر ممکنہ کوششیں کی گئیں، لیکن اس کا وادی میں کوئی سراغ نہیں ملا، جس کے باعث عدالتی کارروائی میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ عدالت نے اپنے مشاہدے میں کہا کہ ملزم کی مسلسل عدم موجودگی کی وجہ سے مقتول کے خاندان کو انصاف ملنے میں تاخیر ہورہی ہے۔پولیس کی جانب سے فراہم کردہ شواہد اور دستاویزات سے مطمئن ہوکر عدالت نے حکم دیا کہ اخبارات میں اشتہار کے ذریعہ صلاح الدین کے آبائی گاؤں میں اس اطلاع کو عام کیا جائے۔ ملزم کو اشتہار کی اشاعت کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔ اگر وہ مقررہ مدت کے اندر پیش نہ ہوئے تو قانون کے مطابق مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔