سید امجد شاہ
جموں//جموں اور سرینگر شہروں میں سمارٹ سٹی مشن کے تحت200 ای-بسیںدونوں شہروں کے مختلف روٹس اور انٹر سٹی۔ڈسٹرکٹ روٹس پر ممکنہ طور پر ستمبر 2023 سے مرحلہ وار طریقے سے دوڑنا شروع کریں گی ۔اگرچہ حکومت کی طرف سے ابھی تک جموں کے ساتھ ساتھ سری نگر کیلئے 200 ای-بسوں کوچلانے کی صحیح تاریخ کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے تاہم جمو ں اور سرینگرمیں100 ای-بسوں کو چلانے کا عمل جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ اور سری نگرسمارٹ کے تحت آزمائشی طور پر شروع کیا گیا ہے ۔جنرل منیجر فنانس، جموں سمارٹ سٹی اور نوڈل آفیسر ای بس پروجیکٹ جموں۔سری نگر، آشیش آنند نے بتایا’’ان 200 پریمیم ای-بسوں کیلئے تقریباً 800 کروڑ روپے 12 سال کیلئے خرچ ہوں گے۔ ادائیگی کلومیٹروںکی بنیاد پر ٹاٹا موٹرز کو کی جائے گی جس کے تحت ٹاٹا تمام بسوں کی خریداری، آپریٹ اور دیکھ بھال کرے گا‘‘۔آنند نے کہا کہ ان ای-بسوں میں سے، ان کے پاس دو قسم کی ای-بسیں ہیں جو جموں شہر کے روٹس اور انٹر سٹی-ڈسٹرکٹ روٹس پر چلیں گی۔انکاکہناتھا کہ کم از کم 75 ای-بسیں (9 میٹروالی) جموں شہر کے راستوں میں چلیں گی۔ ان بسوں میں 23 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی ،اور لوڈنگ کی گنجائش کے بین الاقوامی معیارات کے تحت اتنی ہی تعداد میں کھڑے ہونے کی گنجائش ہوگی جو اربن بس کی تفصیلات (یو بی ایس) کے مطابق پیرامیٹرز کو پورا کرتی ہے۔یہ 75 بسیں جموں شہر کے اندر چلیں گی یعنی جموں بس سٹینڈ، ریلوے سٹیشن، جانی پور وغیرہ روٹس پر خاص طور پر ان راستوں پر جہاں عوامی نقل و حمل کی زیادہ ضرورت ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ 25 ای-بسوں (12 میٹروالی) میں 33 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور کھڑے مسافروں کیلئے کافی ہینڈ گریبس ہیں۔
یہ ہائی ٹیک اور پریمیم اور آلودگی سے پاک ای بسیں آر ایس پورہ، اکھنور، کٹرہ،ادھم پور اور کٹھوعہ روٹس پر چلیں گی۔انکا کہناتھا کہ ان ای بسوں کا کرایہ ابھی طے ہونا باقی ہے۔ تاہم یہ کرایہ معقول اور سستا ہو گا۔انہوںنے کہا کہ اسی طرح سرینگر میںبڈگام سے سرائے بالا جہانگیر چوک ، امیراکدل سے شالیمار، امیراکدل سے نوشہرہ، بڈشاہ کدل سے نوشہرہ ، پارمپورہ سے سکمزصورہ ، شالہ ٹینگ سے امیراکدل ، پارمپورہ سے ہائیکورٹ جموں وکشمیر ، کرن نگر سے بٹہ مالو ، پارمپورہ سے جہانگیر چوک ، امیراکدل سے نوگام ، کرالپورہ سے ددرہامہ ، خانیار سے حضرت بل اور بارہمولہ بس سٹینڈ سے اننت ناگ تک یہ بسیں چلیں گی ۔انہوں نے مزید کہاکہ ان ای بسوں کے ٹکٹ نیشنل کامن موبلٹی کارڈ (NCMC) کے تحت آن لائن موڈ کے ذریعے موبائل ایپلی کیشن “چلو موبلٹی” سے بک کیے جا سکتے ہیں۔ دریں اثنا، NCMC کارڈ جو بینکوں کے ذریعے جاری کیا جائے گا، اسے پورے ملک میں دہلی کے میٹرو، اور بہترین بسوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ کیش لیس لین دین ہوگا۔عہدیدار نے بتایا کہ یہ ای بسیں اندر اور باہر کی نگرانی کے لیے ہر ای بس میں 5 سی سی ٹی وی سے لیس ہوں گی (بورڈنگ، ڈی بورڈنگ، سامنے، پیچھے کے نظارے) اور کنٹرول پینل متعلقہ ای کا ڈرائیور ہینڈل کرے گا۔ انکاکہناتھا”ہر ای-بس میں پانچ سی سی ٹی وی، اس کے علاوہ، حفاظتی خصوصیات میں ایک گھبراہٹ کا بٹن شامل ہے جو مسافروں کو کسی بھی قسم کی صحت، جرم یا دیگر ہنگامی حالات/ناخوشگوار حالات میں اسے دبانے کے قابل بناتا ہے تاکہ مسافروں کو تحفظ کا احساس فراہم کیا جا سکے‘‘۔عہدیدار نے مزید کہا کہ ای بسوں میں گھبراہٹ کے بٹن اور سی سی ٹی وی سسٹم کو جموں اور سرینگر کے انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹروں(آئی سی سی سی ) سمارٹ سٹی سے منسلک کیا جائے گا تاکہ صحت کے مسائل، چھیڑ چھاڑ یا دیگر ناخوشگوار واقعات پر نظر رکھی جا سکے اور فوری طور پر جواب دیا جا سکے۔اگر بٹن دبایا جاتا ہے، تو یہ آئی سی سی سی سے بات کرے گا اور کمانڈ سینٹر متعلقہ ای بس کے ڈرائیور کو اس مسئلے کے بارے میں مطلع کرے گا تاکہ اسے بروقت سنبھالا جا سکے اور متعلقہ پولیس، یا محکمہ صحت کو فوری طور پر مطلع کیا جا سکے ‘‘۔اس کے علاوہ، ای بسیں مکمل طور پر ایئر کنڈیشنڈ ہوں گی، درجہ حرارت کو ٹھنڈا کرنے کا نظام اور ای بسوں میں درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لیے ایئر پردے ہوں گے۔دریں اثنا، خصوصی طور پر معذور مسافروں کے لیے ان ای بسوں میں ایک خودکار ہائیڈرولک ریمپ ہوگا تاکہ وہ بھی اپنی وہیل چیئر کے ساتھ ان بسوں میں آرام سے سفر کرسکیں۔ساتھ ہی عہدیدارنے کہا کہ ان ای بسوں میں مسافروں کی سہولت کیلئے سٹاپ بٹن ہوں گے تاکہ متعلقہ مقامات پر رکنا جا سکے۔انکاکہناتھا’’ان ای بسوں میں موبائل ایپ کے ذریعے ریئل ٹائم ٹریکنگ سسٹم بھی ہوگا جہاں ٹکٹ بک کیے جاسکتے ہیں، اور مسافروں کی حفاظت بس کے مقام/روٹ/ آمد کے متوقع وقت کا اشتراک متعلقہ مسافر اپنے پیاروں کے ساتھ کر سکتے ہیں ‘‘۔فی الحال جموں اور سرینگرمیں پانچ ای بسوں کے ساتھ ٹرائل چلایاجارہا ہے ۔عہدیدارنے کہا کہ پانچ ای بسوں کا ٹرائل رن جاری ہے اور یہ روٹس کی واقفیت کیلئے آزمائشی مرحلہ ہے۔انکاکہناتھا کہ جموں میں پہلے مرحلے میں بھگوتی نگر، جموں ضلع میں پانچ چارجنگ پوائنٹس (ڈپو کی صورت حال) تیار کیے جا رہے ہیں جہاں پانچ زیر آزمائش ای بسیں چارج کی جاتی ہیں اور اسی کے مطابق ٹرائل کیے جاتے ہیں۔اسی طرح جنرل بس سٹینڈ، جموں، ادھم پور، کٹرہ، ادھم پور اور کٹھوعہ اضلاع میں چارجنگ پوائنٹس تیار کیے جا رہے ہیں۔پانچ ای بسوں کو چھوڑ کر جو جموں میں زیرمشق ہیں، عہدیدارنے توقع کی کہ 18 مزید ای بسیں (ٹاٹا موٹرز) کرناٹک سے ٹرانزٹ میں ہیں اور توقع ہے کہ وہ اس ماہ کے آخر تک جموں میں ہوں گی۔انکاکہناتھا’’ہم یہ بھی توقع کر رہے ہیں کہ 30 اکتوبر 2023 کے مہینے تک 40 ای بسیں جموں پہنچ جائیں گی‘‘۔انہوںنے کہا کہ ان ای بسوں کا آپریشن مرحلہ وار کیا جائے گا کیونکہ حکام کی طرف سے تاریخ کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔