محمد تسکین
بانہال// ہفتے ک دوپہر بعد رام بن کے ماروگ ٹنل کے نزدیک شاہراہ پر تین گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجے میں اگرچہ کوئی زخمی نہیں ہوا تاہم شاہراہ کا ایک بڑا سیکٹر ٹریفک جام کے نرغے میں آگیا ہے اور یہ سلسلہ ہفتے کی شام تک جاری تھا۔پچھلے دو گھنٹوں سے ٹریفک جام میں پھنسے کئی مسافروں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ سیری اور ڈگڈول کے درمیان ٹریفک جام ہے اور دونوں طرف کا ٹریفک نہایت ہی سست رفتار سے وقفے وقفے سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ٹریفک حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر رام بن کے ماروگ میں ٹنل کے سامنے دو مال بردار ٹرکوں سمیت تین گاڑیاں باہم ٹکرائیں تاہم اس واقعہ میںکوئی زخمی نہیں ہوا تاہم شاہراہ کے اس سیکٹر میں ٹریفک کی رفتار کم ہوگئی ہے۔اس سے پہلے ہفتے کی دوپہر کے وقت سے بانہال کے قصبہ میں بھی کئی گھنٹوں تک ٹریفک کی رفتار سست رہی تاہم شام تک اس قابو پایا گیا تھا۔ شاہراہ پر دونوں طرف سے مال بردار ٹرکوں کو چلانے کے سرکاری فیصلے بعد سے نویگہ ٹنل سے ناشری ٹنل تک شاہراہ کے کئی ایک تنگ مقامات پر ٹریفک جام معمول بنا ہوا ہے اور ائے روز اس سیکٹر میں شاہراہ کا سفر طویل دورانیہ کے ٹریفک جام کی وجہ لمبا ہو جاتا ہے اور مسافروں کو منزلوں تک پہنچنے کیلئے کئی کئی گھنٹوں کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شاہراہ کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال کا احاطہ کرتے ہوئے ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائے وے روہیت بسکوترا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ شاہراہ پر دو بڑی گاڑیوں کی ٹکر کے نتیجے میں شاہراہ پر ٹریفک کی امدورفت سست رفتار ہوگئی ہے اور تمام گاڑی والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ لین ڈرائیونگ میں چلیں ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر ماروگ ٹنل کے پاس ٹکر لگی دونوں گاڑیوں کو سڑک سے ہٹایا جارہا ہے۔تاہم شام قریب چھ بجے ایس ایس ٹریفک نے سوشل میڈیا پر اطلاع دی کہ گاڑیوں کو ہٹایا گیا ہے اور دوطرفہ ٹریفک بحال کیا گیا ہے۔