عظمیٰ ویب ڈیسک
ڈوڈہ// ڈوڈہ پولیس نے ملی ٹینسی کے خاتمے اور علاقے میں عسکریت پسندوں کے معاون نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے اپنی کاروائیوں کوتیز کرتے ہوئے دو مختلف کیسز میں سات افراد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون(یو اے پی اے) کے تحت چالان پیش کردیا۔ یہ چالان این آئی اے عدالت ڈوڈہ میں سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔ایس ایس پی ڈوڈہ سندیپ مہتانے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان نے خفیہ یا اعلانیہ طور پر ملی ٹینٹوں کو خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کرکے ان کی مدد کی۔پہلا کیس ایف آئی آر نمبر 67/2024پولیس تھانہ گندوہ میں درج کیا گیا تھا، تین ملزمان کے خلاف ہے جن کے نام صفدر علی، مبشر حسین، اور سجاد احمد ہیں، اور یہ تینوں ٹانٹہ، تحصیل کاہراہ، ضلع ڈوڈہ کے رہائشی ہیں۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307، 120-بی، 121، 122، اور 326، آرمز ایکٹ کی دفعات 7اور 27، اور یو اے پی اے کے تحت متعدد دفعات کے تحت چارجز عائد کیے گئے ہیں۔ اس کیس کی تحقیقات ایس پی (پی سی) ڈوڈہ نے کی ہیں۔دوسرا کیس، جو ایف آئی آر نمبر 101/2024پولیس تھانہ بھدرواہ میں درج ہوا، اس میں چار افراد کے خلاف چارجز فریم کیے گئے ہیں۔ ملزمان میں ضلع ڈوڈہ کے رہائشی شامل ہیں، جن میں مرکزی ملزم محمد رفیع (ساکن تروان) اور محمد امین بھٹ عرف خبیب (ساکن پھگسو، فی الحال پاکستان مقبوضہ کشمیر یا پاکستان میں مقیم) شامل ہیں۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 122، 382، 409، 166، یو اے پی اے کی دفعات 13، 18، 18-بی، 23، 38، 39، اور آرمز ایکٹ کی دفعات 7اور 25کے تحت چارجز عائد کیے گئے ہیں۔ بعض ملزمان پر تعزیرات ہند کی دفعات 409اور 166 کے تحت بھی الزامات ہیں۔ اس کیس کی تحقیقات ایس ڈی پی او بھدرواہ نے کی ہے۔پولیس نے ملی ٹینٹوں کے فعال نیٹ ورکس اور ان کے معاون نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ایس ایس پی ڈوڈہ نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس امن و امان کو برقرار رکھنے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔پولیس نے واضح کیا کہ وہ ان تمام افراد کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے جو عسکریت پسندوں کی مدد کر رہے ہیں اور ایسے افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مزید کوششیں جاری ہیں۔