سرینگر// وادی میں ایک ہفتہ کے اندر محکمہ پی ایچ ای میں تعینات 2عارضی ملازمین کی حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے موت کے بعد محکمہ کے ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں نے منگل کوسیاہ پٹیاں باندھ کر پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انہیں ذہنی مریض بنا رہی ہے۔ محکمہ آب رسانی(پی ایچ ای) کے ملازمین نے حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں کو ذہنی مریض بنایا گیا،جس کی وجہ سے ایک ہفتہ میں ہی2جوان سال عارضی ملازم حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہوئے۔کشمیرپی ایچ ای جوائنٹ ایمپلائز ایسو سی ایشن کے چیئرمین سجاد احمد پرے نے کہا کہ چاڈورہ پی ایچ ای ڈویژن میں1996سے کام کررہے آزاد احمد متو ولد محمد یاسین ساکن چرار شریف کی موت دوران دیٹوی حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی جبکہ اس کے دو روز بعدہی واٹر ورکس ڈویژن سرینگر میں گزشتہ20برسوں سے کام کررہا ر ڈیلی ویجر عرفان احمد ولد گلہ بٹ ساکن فتح کدل کی بھی حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہوا۔انہوں نے بتایا کہ اگر عید سے قبل انکے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ ریاست میں پانی کی سپلائی روک دیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری سرکار پر عائد ہوگی۔دریں اثنا مہینوں کی واجب الادا تنخواہوں کو عید سے قبل واگزار کرنے کے مطالبے کو لیکر منگل کوجنگلات اوردیگر محکموںکے عارضی ملازمین نے پریس کالونی میںاحتجاجی دھرنے دئے ۔ محکمہ جنگلات کے کیجول ملازمین نے واجب الادا اجرتوں کی واگزاری کے حق میں دھرنا دیا ۔وہ ملازمت کی باقاعدگی اور رُکی پڑی تنخواہوں کی واگزاری کی مانگ کررہے تھے ۔اس دوران وائرلیس اوپٹرس نے بھی پریس کالونی میں نمودار ہو کر احتجاجی مظاہرے کئے ۔ان کا کہناتھا کہ محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی نے عدالت عالیہ کے احکامات کو بالائے طاق رکھا ہوا ہے ۔وہ عدالتی فیصلے پر عمل در آمد کرنے کی مانگ کررہے تھے ۔مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں بینر اور پلے کارڈس بھی اٹھا رکھے تھے ۔