پرویز احمد
سرینگر //محکمہ صحت و طبی تعلیم نے سرکاری اسپتالوں سے نجی اسپتالوں و نرسنگ ہوم میں مریضوں کومنتقل کرنے ڈاکٹروں کے خلاف پہلی مرتبہ سخت کارروائی کرتے ہوئے جی ایم سی بارہمولہ کے 2ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی عائد کردی ہے۔محکمہ صحت و طبی تعلیم کی جانب سے جاری کئے گئے حکم نامہ میں لکھا گیا ہے کہ آیوشمان بھارت صحت اسکیم اور آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا سے غیر قانونی طور فائدہ اٹھانے اور پیکچ کی کوکڈنگ کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں جی ایم سی بارہمولہ کے شعبہ ای این ٹی کے اسسٹنٹ پروفیسروں ڈاکٹر ظفراللہ اور ڈاکٹر شفقت احمد کی پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پرنسپل جی ایم سی بارہمولہ ڈاکٹر ربی ریشی نے کہا کہ یہ ایک بہترین اقدام ہے کیونکہ اس سے نجی پریکٹس اور جراحیوں کے لالچ میں مریضوں کو سرکاری اسپتالوں سے نجی کلنک منتقل کرنے والے ڈاکٹروں تک سخت پیغام پہنچے گا‘‘۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ آیوشمان بھارت صحت اسکیم کے تحت ڈاکٹروں کو سرکاری اسپتال میں جراحی کرنے کا معاوضہ صرف 1000روپے ملتا ہے جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں میںاسی جراحی کیلئے 10ہزار روپے ملتے ہیں ۔