عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل)نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے وادی کشمیر میں بجلی چوری روکنے کے لیے گزشتہ دو ماہ کے دوران 30 سے 40 ہزار شبانہ معائنہ کئے۔ منیجنگ ڈائریکٹر مسرت ضیا نے بتایا کہ محکمہ بجلی چوری روکنے اور صارفین کو بجلی کے منصفانہ استعمال کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں میں ٹیموں نے بجلی کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لیے وادی کشمیر میں رات گئے چھاپے مارے۔ایم ڈی نے کہاکہ ٹیموں نے وادی کشمیر میں گزشتہ دو مہینوں میں رات گئے 35 سے 40 ہزار معائنہ کئے۔ اس کا مقصد صارفین کی طرف سے غیر قانونی ہکنگ اور بجلی چوری کو روکنا تھا، “۔انہوں نے کہا کہ دسمبر 2023 سے کارپوریشن نے غیر میٹر والے علاقوں میں 15 فیصد اضافہ کیا جبکہ میٹر والے علاقوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا”عام طور پر ہکنگ کا رجحان سال بھر کی سرگرمی ہے لیکن سردیوں میں اس میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے کیونکہ صارفین رات گئے غیر قانونی ہکنگ، بوائلر، سٹیمرز وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا، “دیئے گئے حالات کے تحت کارپوریشن نے وادی میں بجلی چوری کو روکنے کے لیے رات گئے معائنہ کرنے کی کوشش کی”۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے معائنے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ہمارے حقیقی صارفین کو تکلیف نہ ہو۔انہوں نے کہا، “ہم صارفین کو بجلی کے درست استعمال کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے باقاعدگی سے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں،” ۔انہوں نے لوگوں سے کارپوریشن کو سروس فراہم کرنے والے کے طور پر برتائو کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا”ہم مستقل بنیادوں پر طلب اور رسد کی نگرانی کر رہے ہیں، جلد ہی ہم ایک اور جائزہ اجلاس منعقد کریں گے جس کا مقصد حقیقی صارفین کو فوائد فراہم کرنا اور بجلی چوری کو روکنا ہے۔ ابھی تک ہم 33 فیڈرز سے سپلائی فراہم کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ آنے والے وقت میں یہ تعداد کم از کم 100 تک بڑھا دی جائے گی،” ۔