جموں// محکمہ خوراک شہری رسدات اور امورصارفین وعوامی تقسیم کاری نے پچھلے دو برسوں کے دوران ریاست میں 1015راشن آوٹ لٹ قائم کئے ہیں ۔ پچھلے تین برس کے دوران جموں صوبہ میں5489.02لاکھ اور کشمیر صوبہ میں42.05لاکھ روپے کامالیت کا راشن مائیگرینٹوں کومفت روشن فراہم کیاگیا۔قانون ساز اسمبلی میں راجیش گپتا کے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر خوراک وشہری رسدات نے بتایاکہ پچھلے دو برس کے دوران جموں وکشمیر میں1085ائوٹ لٹ کھولئے گئے ہیں۔اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں 121، کلگام میں16، پلوامہ میں86، شوپیان میں51، سرینگر میں162، بڈگام میں195، بانڈی پورہ میں47، بارہمولہ میں54، کپواڑہ میں143، جموں میں11، کٹھوعہ میں71، راجوری میں115، پونچھ میں2، ریاسی میں8، ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن اضلاع میں ایک ایک راشن آؤٹ لٹ کھولاگیا۔ سوال کے دوسرے حصہ میں وزیر نے بتایا کہ فیئر پرائس شاپ ڈیلروں کے لئے فی کونٹل143روپے کمیشن مقرر کی گئی ہے جس میں 25فیصد ریاستی سرکاراور75فیصد مرکزی سرکار PHHاورAAYزمروںکیلئے برداشت کرتی ہے۔ این پی ایچ ایچ زمرے میں بشمول مفتی محمد سعید فوڈ انٹائٹلمنٹ اسکیم(MMSFES)کے تحت فی کونٹل143روپے کمیشن کا سوفیصدی ریاستی سرکار ادا کر رہی ہے۔ قومی خوراک تحفظ قانون کے نفاذ کے بعد ریاستی سرکار باقاعدگی سے 25فیصد شیئر دے رہی ہے جبکہ مرکزی سرکارکے شیئر کے تحت 26.68کروڑ روپے واجب الاد ہیں وہ جوں ہی مرکزی حکومت واگذار کرے گی انہیں آگئے راشن ڈیلروں کو دے دیاجائے گا۔سوال کے تیسرے حصہ یعنی پارٹ سی میںکے جواب میں وزیر نے بتایا کہ پچھلے تین برس کے دوران جموں صوبہ میں5489.02لاکھ اور کشمیر صوبہ میں42.05لاکھ روپے کاراشن مائیگرینٹوں کومفت فراہم کیاگیا۔