نیوز ڈیسک
جموں// چار مہاجر کشمیری پنڈت تنظیموں نے 1989-2003 کے دوران وادی میں ہندوؤں اور سکھوں کی مبینہ “نسل کشی” کے بارے میں مرکزی اور جموں و کشمیر حکومتوں سے تحقیقات کیلئے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنن کشمیر، کشمیرروٹس، یوتھ پنن کشمیر اور کشمیری سمیتی دہلی ، ملک بھر سے لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ایک آن لائن پٹیشن بھی شروع کریں گی۔سپریم کورٹ نے 2 ستمبر کو ایک این جی او سے کہا تھا ،جس نے جموں و کشمیر میں 1989-2003 کے دوران ہندوؤں اور سکھوں کی مبینہ نسل کشی کا معاملہ اٹھایا تھا، وہ مرکز اور متعلقہ حکام کے سامنے اپنا کیس رکھے۔”چاروں پنڈتوں کی تنظیموں نے کشمیر میں کشمیری پنڈت اور سکھ برادری کو ان کی نسل کشی اور نسلی تطہیر پر انصاف دلانے کی پٹیشن پر سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد حکمت عملی تیار کرنے کے لیے ملاقات کی۔تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ “ان تنظیموں کے نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حکومت سے فوری طور پر رابطہ کیا جائے گا، انصاف کے مسائل اور تقاضوں کو اجاگر کیا جائے گا”۔اس میں بے گھر کشمیری پنڈتوں کی آباد کاری کے لیے مرکزی زیر انتظام جگہ کی تشکیل، اور وادی میں ہندوؤں کی ٹارگٹ کلنگ سے بچنے کے لیے پی ایم پیکج کے ملازمین کو وادی سے باہر منتقل کرنا بھی شامل ہے۔