راجوری //نوشہرہ سیکٹر میں شدیدفائرنگ اور گولہ باری کے بعد اتوار کو ہندوپاک افواج کے درمیان راجوری سیکٹر میں فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواہے جس سے علاقے میں شدید خوف و حراس پایاجارہاہے ۔ذرائع نے بتایاکہ صبح سات بجے پاکستانی فوج کی طرف سے منجاکوٹ تحصیل کے ترکنڈی سیکٹر میں فائرنگ اور گولہ باری کی گئی ۔اس دوران چٹی بکری ، نمبلاں ، پونتھل،نائیکہ ، پنج گرائیں ، شرما بستی کو نشانہ بنایاگیااور کئی مارٹر شیل آبادی والے علاقوں میںبھی گرے ۔مقامی لوگوں نے کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ صبح معمول کے مطابق نیند سے جاگ کر جب اپنے کام کاج میں مصروف ہوئے تو فائرنگ اورگولہ باری شروع ہوگئی جس کو دیکھتے ہوئے سبھی اپنی اپنی جان بچانے کیلئے بھاگنے لگے ۔ انہوں نے بتایاکہ فائرنگ اور گولہ باری کا یہ سلسلہ دو گھنٹے تک جاری رہاجس کے بعد اگرچہ حالات پرامن رہے لیکن خوف و حراس برقرار ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز نوشہرہ میں فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں دو شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ پانچ فوجی اہلکاروں سمیت نو افراد زخمی ہوئے تھے ۔ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک 743افراد نے نقل مکانی کی ہے جو193کنبوں پر مشتمل ہیں۔ایل او سی کے نزدیک نوشہرہ میں 2ہائرسکینڈری سکولوں اور 5 ہائی سکولوں سمیت51سکولوں کو بند کردیا گیا ہے‘۔ ہفتہ کو جھانجر علاقے میں 2 سکولوں کو نقصان پہنچا ۔ شلنگ سے متاثرہ علاقوں سے نکالے گئے لوگوں کے لئے تین ریلیف کیمپ چالو کئے گئے ہیں جبکہ مزید 28 کیمپوں کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ مزید متاثرہ لوگوں کو وہاں رکھا جاسکے۔