یواین آئی
نئی دہلی//18ویں لوک سبھا کے دوسرے اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے اراکین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم 18ویں لوک سبھا کے دوسرے اجلاس کے اختتام پر پہنچ گئے ہیں ،یہ سیشن 22 جولائی 2024 کو شروع ہوا، اس سیشن میں ہم نے 15 میٹنگیں کیں ،جو 115 گھنٹے تک جاری رہیں ۔ برلا نے کہا کہ مرکزی بجٹ (2024-2025) کو 23 جولائی 2024 کو وزیر خزانہ نے ایوان میں پیش کیا ۔ ایوان کے ذریعہ مرکزی بجٹ 2024-25 پر عام بحث 27 گھنٹے 19 منٹ تک جاری رہی۔ اس بحث میں 181 اراکین نے حصہ لیا۔ وزیر خزانہ نے 30 جولائی 2024 کو بحث کا جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ کچھ منتخب وزارتوں/محکموں کے گرانٹس کے مطالبات (2024-25) پر ایوان نے 30 جولائی 2024 سے 5 اگست 2024 تک بحث کی اور بحث کے اختتام کے بعد ان پر ووٹنگ کی گئی۔ 5 اگست 2024 کو مرکزی بجٹ سے متعلق تخصیص کا بل منظور ہوا۔لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ اس اجلاس کے دوران 12 حکومتی بل پیش کیے گئے اور کل 4 بل منظور کیے گئے۔ منظور کیے گئے چند اہم بل اسطرح ہیں۔1 . فنانس بل، 2024، 2. تخصیص بل، 2024، 3. جموں و کشمیر تخصیص بل، 2024 اور4. انڈین ایئر کرافٹ بل، 2024۔ اجلاس کے دوران 86 ستاروں والے سوالات کے زبانی جوابات دیے گئے۔ اراکین نے فوری عوامی اہمیت کے 400 معاملات کو اٹھایا۔ برلا نے بتایا کہ ضابطہ۔ 377 کے تحت ایوان میں 358 معاملات اٹھائے گئے۔ کل 30 بیانات جن میں ہدایت 73A کے تحت 25 بیانات، پارلیمانی امور کے وزیر کے سرکاری کام کے بارے میں 2 بیانات اور قاعدہ 372 کے تحت معزز وزراء کی طرف سے تین ‘سو موٹو بیانات دیے گئے۔اجلاس کے دوران کل 1345 مقالے ایوان کی میز پر رکھے گئے۔لوک سبھا اسپیکر نے بتایا کہ اس سیشن کے دوران 22 جولائی 2024 کو ہونے والے اولمپک کھیلوں کے لیے ہندوستان کی تیاریوں کے بارے میں ضابطہ 193 کے تحت ایک مختصر مدتی بحث ہوئی۔ 31 جولائی 2024 کو رول 197 کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کے موضوع پر توجہ دلانے کی تحریک پیش کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران 65 پرائیویٹ بل پیش کئے گئے۔ نجی اراکین کی قراردادوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے شفیع پرمبیل کی طرف سے ملک میں ہوائی کرایوں کو منظم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کے موضوع پر پیش کی گئی ایک قرارداد کو 26 جولائی 2024 کو ایوان میں بحث کے لیے پیش کیا گیا۔ تاہم اس قرارداد پر بحث مکمل نہیں ہو سکی۔ برلا نے بتایا کہ لوک سبھا کے اس اجلاس کی کام کاج کی شرح تقریباً 136 فیصد رہی۔اجلاس کے دوران اسمبلی نے 23 جولائی 2024 کو متحدہ جمہوریہ تنزانیہ کی اسپیکر اور آئی پی یو کی صدر محترمہ ٹولیا ایکسن کا خیرمقدم کیا۔ ایوان نے یکم اگست 2024 کو جاپان سے آنے والے پارلیمانی وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ معزز اراکین، میں چیئرمین کی میز پر موجود اپنے معزز ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو مکمل کرنے میں تعاون کیا۔ اس کے علاوہ ، وہ وزیر اعظم، پارلیمانی امور کے وزراء ، قائد حزب اختلاف، مختلف جماعتوں کے قائدین اور اراکین کا ان کے تعاون کے لئے بے حد مشکور ہیں۔انہوں نے پریس اور میڈیا کے دوستوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر انہوں نے لوک سبھا سکریٹریٹ کے سکریٹری جنرل اور سکریٹریٹ کے افسران اور عملے کو ایوان کے لئے وقف اور فوری خدمات کے لئے ان کی تعریف کی۔
راجیہ سبھا میں جیا بچن کے ریمارکس پر ہنگامہ | چیئرمین ناراض،حزب اختلاف کاایوان سے واک آئوٹ
ایجنسیز
نئی دہلی // راجیہ سبھا میں سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ جیا بچن نے جمعہ کو چیئرمین جگدیپ دھنکڑ کے لہجے (بات کرنے کے انداز) پر سوال اٹھائے، جس کی وجہ سے چیئرمین ناراض ہوگئے اور انہوں نے باوقار طرز عمل کا مشورہ دیا، جب کہ اس دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا راکین نے ‘ داداگیری نہیں چلے گی’ کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد اپوزیشن کے طرز عمل کو غیر مہذب قرار دیتے ہوئے ایوان میں مذمتی تحریک پیش کی گئی۔اس کے بعد ایوان کی کارروائی لنچ کے وقفے تک ملتوی کر دی گئی۔ کھانے کے وقفے کے بعد بھی کارروائی پہلے ڈھائی بجے، پھر سہ پہر تین بجے اور پھر ساڑھے تین بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ایوان میں وقفہ سوالات کے آغاز پر کانگریس کے جے رام رمیش نے چیئرمین سے جاننا چاہا کہ اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کے بارے میں بجٹ پر بحث کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن گھنشیام تیواری کے ریمارکس پر کیا کارروائی کی گئی ہے۔ رمیش نے کہا کہ کچھ قابل اعتراض باتیں کہی گئیں۔ اس پر آپ کیا رولنگ دیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وہ رولنگ کیا ہے؟ اس کے جواب میں چیئرمین نے کہا کہ کھڑگے اور تیواری دونوں میرے کمرے میں آئے تھے۔ ہر ایک چیز کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تیواری نے کہا تھا کہ اگر کچھ قابل اعتراض ہے تو میں ایوان میں معافی مانگنے کو تیار ہوں۔ کھرگے جی نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے، وہ اس وقت سمجھ نہیں پائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تیواری نے کھڑگے کی تعریف میں بہترین باتیں کہی ہیں۔ کوئی قابل اعتراض بات نہیں تھی۔ اس پر کھڑگے نے کہا کہ ایوان کو بھی ان باتوں کا علم ہونا چاہئے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین نے کہا کہ تیواری نے مہذب زبان میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انڈین ایئرکرافٹ بل 2024 منظور
یواین آئی
نئی دہلی// شہری ہوا بازی کے وزیر کے. رام موہن نائیڈو نے جمعہ کو لوک سبھا میں کہا کہ شہری ہوا بازی کے شعبے کو مزید بلندیوں پر لے جانے کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔انڈین ایر کرافٹ بل 2024 پر جمعرات کو ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے نائیڈو نے آج کہا کہ اس بل کے ذریعے ہندوستان کے مستقبل کے لیے ہوائی جہاز تیار کیے جا رہے ہیں اور دنیا کو اس کی برآمد پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 14 سیٹوں کا ہیلی کاپٹر بنا رہے ہیں اور اب اس سے بڑے طیارے کا ڈیزائن اور تیار کیا جائے گا جسے پوری دنیا میں قبول کیا جائے گا۔ اسی مقصد کے لیے یہ بل لایا گیا ہے۔ اس کا مقصد ہوا بازی کی صنعت کے مختلف پہلوؤں کو منظم کرنا ہے جن میں ہوائی جہاز کے ڈیزائن، تیاری، دیکھ بھال، آپریشن اور فروخت شامل ہیں۔ہندوستان کے ہوا بازی کے قوانین کو عالمی معیار کے مطابق لانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نیا بل موجودہ بے ضابطگیوں کو دور کرے گا اور صنعت کو ترقی دینے میں مدد کرے گا۔شہری ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ ہوائی سفر عام لوگوں کی پہنچ میں ہونا چاہیے، یہ حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضائی کرایوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بہت سے پہلوؤں کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اس معاملے میں ہمیں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ کسی بھی فریق کو نقصان نہ ہو۔