یو این آئی
نئی دہلی// ملک میں 18ویں لوک سبھا انتخابات کے لئے تقریباً دو ماہ کی پرزور انتخابی مہم کے بعد اب سبھی کی نظریں آج یعنی ہفتہ کو ہونے والی ووٹنگ کے ساتویں اور آخری مرحلے پر مرکوز ہیں۔ الیکشن کمیشن نے جمعہ کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ ساتویں اور آخری مرحلے میں آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 57 پارلیمانی نشستوں کے لیے اور اوڈیشہ اسمبلی کے چوتھے اور آخری مرحلے کے لیے 42 نشستوں کے لیے ووٹنگ کے لیے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ساتویں اور آخری مرحلے میں 57 لوک سبھا سیٹوں پر 904 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔کمیشن کے مطابق آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے سمیت کل 57 پارلیمانی نشستوں کے لیے آزادانہ اور شفاف ووٹنگ کرانے کے لیے تقریباً 10.9 لاکھ انتخابی افسران کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے ۔ آخری مرحلے میں 10.06 کروڑ سے زیادہ ووٹر 1.09 لاکھ پولنگ اسٹیشنوں پر اپنا ووٹ ڈال کر 904 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کر سکیں گے ۔ ووٹنگ کے ساتویں مرحلے کے لیے اختیار کردہ کل ووٹروں میں 5.24 کروڑ مرد، 4.82 کروڑ خواتین اور 3574 ٹرانس جینڈر ووٹر ہیں۔الیکشن کمیشن نے ووٹرز کی شرکت بڑھانے کے لیے ووٹنگ سے متعلق بیداری پروگرام منعقد کیے ہیں۔ اس کے علاوہ شدید گرمی اور لو کی لہر جیسے حالات کے پیش نظر الیکشن افسران اور ضلعی الیکشن افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ پولنگ اسٹیشنوں پر سائبان اور پینے کا پانی وغیرہ فراہم کریں۔ الیکشن ورکرز کو مشینوں اور میٹریل کے ساتھ متعلقہ پولنگ سٹیشنوں پر روانہ کر دیا گیا ہے ۔ امدادی کارکنوں کی ٹیمیں کل سے دور دراز کے پولنگ اسٹیشنوں پر بھیجی جا رہی تھیں۔
ایگزٹ پول
الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک، پرنٹ اور دیگر تمام قسم کے ذرائع ابلاغ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کے اختتام کے بعد ہی ایگزٹ پول کی تشہیر کریں۔ 18ویں لوک سبھا کے انتخابات اور چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں گزشتہ مارچ میں جاری کردہ نوٹیفکیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ 19 اپریل کی صبح 7 بجے سے یکم جون کی شام 6.30 بجے تک تمام میڈیا چینلز ور دیگر ذرائع ابلاغ پر رائے شماری کی اشاعت پر پابندی ہوگی۔