سرینگر// ریاستی الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے بعد9مرحلوں پر مشتمل پنچایتی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے، جو17نومبر سے11دسمبر تک انجام دیئے جائیں گے۔چیف الیکٹورل آفیسر شالین کابرا نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ ریاست میں17نومبر سے11دسمبر تک پنچایتی الیکشن 9مرحلوں میں منعقد ہونگے،جس کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق کا نفاذ بھی عمل میں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ووٹ شماری پولنگ کے روز ہی ہوگی،اور انتخابات کیلئے ووٹ بکسوں کو استعمال میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نومبر17، 20،24،27،29اور یکم دسمبر،4،8اور11دسمبرکو پنچایتی انتخابات منعقد ہونگے۔ چیف الیکٹورل افسر نے مزید کہا کہ اضافی ووٹ بکسوں کو ہمسایہ ریاستوں سے منگایا جائے گا۔ کابرا نے کہا کہ مجموعی طور پر ان انتخابات میں58لاکھ لوگ رائے دہندگی کے اہل ہونگے،جبکہ حتمی ووٹر فہرستیں ستمبر کے آخر میں جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر کشمیری ووٹر اپنے ووٹ کا استعمال ڈاک کے ذریعے کرسکتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ قوانین میں ترامیم کے بعد سرپنچوں کا انتخاب براہ راست عمل میں لایا جائے گا،جس کیلئے ووٹنگ مراکز میں2ووٹ بکس رکھے جائیں گے۔ شالین کابرا نے کہا کہ انتخابات کا شیڈول اس طرح مرتب کیا گیا ہے کہ،جن جگہوں پر پہلے ہی برفباری ہوتی ہے،کو پہلے مرحلے میں رکھا گیا ہے۔پولنگ صبح8 بجے سے دن کے 2بجے تک عمل میں لائی جائیگی۔ شالین کابرا نے کہا کہ پنچایتی انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر منعقد ہونگے،اس لئے تمام چنائو نشان کا انتخاب عمل میں لایا جاسکتا ہے۔شالین کابرا نے بتایا کہ انتخابات کی نگرانی مبصرین کریں گے، جن میں مالیاتی مبصرین بھی شامل ہونگے۔انہوںنے کہا کہ ترمیم کے بعد پنچ5 ہزار جبکہ سرپنچ20ہزار روپے تک کا تصرف عمل میں لاسکتے ہیں۔ انتخابات کیلئے سیکورٹی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا’’ ہر ایک امیدوار کو سیکورٹی فراہم نہیں کی جاسکتی،بلکہ ہمیں اس پہلو کو دیکھناہے کہ کس طرح پرامن ماحول میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات منعقد ہوسکیں۔ کابرا کے مطابق ریاست میں مجموعی طور پر 316 بلاکوں میں4ہزار500پنچایتی حلقے ہیں،جن میں قریب35ہزار پنچوں کے حلقہ انتخاب ہیں۔ وادی میں 2 ہزار389 اور جموں میں 2 ہزار 121پنچایتیں حلقے ہیںجبکہ کشمیر میں 18 ہزار785 پنچ وارڈاور جموں میں 16 ہزار 311 پنچوارڑ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان حلقوں میں 600 سے 700ووٹر ہیں،جس کے نتیجے میں ایک سے زیادہ ووٹنگ مرکز کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ رائے دہندگان کو ووٹر سلپ فراہم کی جائے گی،جو انگریزی اور اردو میں دستیاب ہونگی۔ چیف الیکٹورل آفیسرنے کہاکہ کشمیر میں9 مرحلوں میں انتخابات عمل میں لائے جائیں گے،جس کے تحت ضلع بانڈی پورہ، بارہمولہ، بڈگام، گاندربل، سرینگر، لیہہ اور کرگل میں پہلے مرحلے میں انتخابات ہونگے،جبکہ دوسرے مرحلے میں جنوبی کشمیر کے اسلام آباد(اننت ناگ) بانڈی پورہ،بارہمولہ، کرگل، کپوارہ، بڈگام،گاندربل اور لیہہ میں انتخابات ہونگے۔تیسرے مرحلے میں بانڈی پورہ، بارہمولہ، بڈگام، گاندربل، کرگل،کولگام،کپوارہ،لیہہ اور شوپیاں جبکہ چوتھے مرحلے میں اسلام آباد(اننت ناگ)،بانڈی پورہ،بارہمولہ،بڈگام ،کرگل،کولگام،کپوارہ،پلوامہ، شوپیاں اور لیہہ، پانچویں مرحلے میں اسلام آباد (اننت ناگ) بانڈی پورہ، بارہمولہ، بڈگام، گاندربل ،کولگام،کپوارہ،پلوامہ، شوپیاں، لیہہ اور کرگل میںانتخابات کرائے جائیں گے۔ چھٹے مرحلے میں گاندربل ،کولگام،کپوارہ،پلوامہ، شوپیاں، اننت ناگ،بانڈی پورہ، بارہمولہ، بڈگام اور سرینگر،ساتویں مرحلے میںاننت ناگ،بانڈی پو ر ہ ، بارہمولہ،بڈگام،گاندربل،،کولگام،کپوارہ،پلوامہ شوپیاں ،آٹھویں مرحلے میں بانڈی پورہ،بارہمولہ،بڈگام،،کولگام،کپوارہ،پلوامہ، شوپیاں اور سرینگر جبکہ آخری اور نویں مرحلے میںاننت ناگ،بانڈی پورہ،بارہمولہ،بڈگام،گاندربل،کولگام،کپوارہ،پلوامہ اور شوپیاں میں ان انتخابات کو مکمل کیا جائے گا۔جموں میں8مرحلوں میں انتخابات عمل میں لائے جائیں گے۔ اس سے قبل سنیچر کو شالین کابرا نے4مرحلوں میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان بھی کیا تھا۔