سرینگر//مزاحمتی کال کے پیش نظر وادی میں153ویں روز بھی جزوی ہڑتال جاری رہی جبکہ جنوبی کشمیر میں عسکریت پسندوں کے جان بحق ہونے کی خبر کے بعد چاروں اضلاع میں ہڑتال میں شدت دیکھنے کو ملی۔اس دوران کولگام، بجبہاڑہ،سنگم،سیر ہمدان،نائن ، ویسو، قاضی گنڈ، کھڈونی، قیمو، گھاٹ سمیت متعدد علاقوں میں سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے ۔۔ادھر وسطی اور شمالی کشمیر میں ہڑتال کے بعد ڈھیل کے دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے بازاروں کا رخ کرتے ہوئے خریداری کی۔
جنوب میں اُبال
ہڑتال کال کی وجہ سے 153ویں روز بھی معمولات زندگی جزوی طورمتاثر رہے۔ سول لائنز علاقوں میں نجی و مسافر بردار ٹرانسپورٹ چلتا رہا تاہم بیشتر بازاروں میں دکانیں بند رہیں ۔قمرواری ، رام باغ، ڈلگیٹ، سونہ وار، بمنہ اور دیگر مقامات پر دکانیں جزوی کھلی تھیں ۔لالچوک ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، امیراکدل میں چھاپڑ ی فروشوں دیکھے گئے اورسومو گاڑیوں کے ساتھ ساتھ کئی روٹوں کی گاڑیوں کی نقل و حرکت جاری تھی ۔ شہر کے لالچوک،مائسمہ،گائو کدل، مدینہ چوک، ریڈکراس روڑ،بر بر شاہ، گھنٹہ گھر، آبی گذر، ریگل چوک ، بڈشاہ چوک اور دیگر ملحقہ علاقوں میں پولیس اور فورسز کی بھاری تعداد تعینات کی گئی تھی۔ احتجاجی کلینڈر میں شام چاربجے سے دی گئی ڈھیل کا وقت شروع ہونے سے قبل ہی سرینگر میں کے کئی علاقوں میں بازار کھل گئے اور اس کے بعد لوگ خریداری کیلئے بازاروں کا رخ کرنے لگے۔ سردی کے باوجود بڑی تعداد میں لوگ لالچوک ، گھنٹہ گھر ، ریگل چوک ، جنگلات گلی ، آبی گزر ، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، گونی کھن، مہاراج بازار، سرائے بالا، راجباغ ،بٹہ مالو ، جہانگیر چوک ، جواہر نگراور شہر خاص اور دیگر بازاروں میں شام دیر گئے تک خریداری میں مصروف رہے۔ہڑتال کے بیچ شمالی ، وسطی اور جنوبی کشمیر سے چھوٹی مسافر بردار گاڑیوں کے ساتھ ساتھ نجی گاڑیوں کی ایک اچھی تعداد بھی سرینگر کی طرف رواں دواں شاہراہوں پر نظرآئی جبکہ سرینگر سے بھی مختلف علاقوں کی طرف علی الصبح اچھی تعداد میں نجی گاڑیاں اور مسافر بردار گاڑیاں روانہ ہوئیں۔ اننت ناگ سمیت جنوبی کشمیر کے سبھی اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ قصبہ اننت ناگ ،بجبہاڑہ ،کھنہ بل ،نوگام ،شانگس اور دیگر مقامات پر3 جنگجو ئوں کی ہلاکت پر مکمل ہڑتال کی گئی۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق ضلع اننت ناگ میں ہڑتال کے نتیجے میں بازاروں میں ہو کا عالم رہا جبکہ مسافر ٹرانسپورٹ سڑکوں پر روان دواں تھا۔محصور جنگجوئوں کے جاں بحق ہونے کی خبر پھیلتے ہی بجہہاڑہ اور دیگر نزدیکی علاقوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے اور مختلف مقامات پر مشتعل نوجوانوں اور پولیس وفورسز کے درمیان سنگباری ، ٹیر گیس شلنگ اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا جبکہ اس دوران پولیس اور فورسز کی طرف لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ گن کا بے تحاشہ استعمال بھی کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس اور فورسز کارروائی کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ادھرکولگام کے کئی علاقوںمیں بھی جنگجو ئوں کی ہلاکت کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران بازاروں میں دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا۔نمائندے نے بتایا کہ ۔ کولگام کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے جاری تھے اور سنگباری کے جواب میں پولیس اور فورسز کی طرف سے ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کی جارہی تھی۔پلوامہ ،شوپیان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق دن بھر مکمل ہڑتال کی گئی۔ بڈگام ضلع کے بیشتر حصوں میں مذاحمتی قائدین کی کال پر مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران بازار بند رہے اور سڑکوں سے مسافر ٹرانسپورٹ معطل رہا۔نمائندے کے مطابق مین مارکیٹ بڈگام، ماگام، بیروہ اور چاڈورہ میں مکمل ہڑتال رہی اورسڑکوں پر صرف پرائیویٹ گاڑیاں ہی چلتی ہوئی نظر آئیں۔ وسطی ضلع گاندربل میں مکمل ہڑتال رہی تاہم کسی بھی جگہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔نمائندے کے مطابق قصبہ گاندربل میں دن بھر پرائیویٹ گاڑیاں چلتی رہیں ۔نمائندے نے بتایا کہ کنگن ،صفاپورہ ،لار اور دیگر علاقوں میں بھی یہی صورتحال رہی۔ بانڈی پورہ ضلع بھر میں حریت کی کال پر مکمل ہڑتال کی گئی۔قصبہ میں امکانی احتجاج کے پیش نظر پولیس اور فورسز اہلکاربڑی تعداد میں تعینات تھے ۔نامہ نگار عازم جان نے بتایا کہ ضلع بھر میں دن بھر ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا۔اسکے علاوہ بڑے بازار مکمل بند رہے۔اسکے علاوہ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بھی نہ ہونے کے برابر رہی۔ بارہمولہ قصبے میں بھی دن بھر مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران معمولات زندگی متاثر ہوئے۔ قصبہ کے سبھی علاقوں میںگر چہ مکمل ہڑتال رہی تاہم کسی بھی جگہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔شمالی قصبہ سوپور میں مکمل ہڑتال کی گئی۔نمائندے کے مطابق قصبہ اور ملحقہ علاقوں میں بھی مزاحمتی لیڈر شپ کی کال پر دن بھر ہڑتال کی گئی۔ کپوارہ کے علاوہ ترہگام ،لولاب ،لال پورہ ،سوگام ،کرالہ پورہ اور دیگر مقامات پر بدھ کو مکمل ہڑتال رہی جس کے باعث پورے ضلع میں عام زندگی مفلوج تھی۔نمائندے اشرف چراغ نے بتایا کہ دن بھر کسی بھی جگہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم ہڑ تالی کال پر شہر سمیت دیگر مقامات پر ٹرانسپورٹ معطل رہا جبکہ کاروبار ی سرگرمیاں یکسر بند رہیں اسکے علاوہ سرکاری دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری کم رہی۔نمائندے نے بتایا کہ ہندوارہ قصبہ میں بھی ہڑتال کا ل کااثر کم رہا البتہ لنگیٹ ،ماور اورکرالہ گنڈ سمیت دیگر مقامات پر بھی مکمل ہڑتال رہی۔