نئی دہلی، 15 اگست (یو این آئی) ملک بھر میں 72 واں یوم آزادی آج پورے تزک و احتشام اور روایتی جو ش و خروش کے ساتھ منایا گیا، جس کے جشن آزادی کی تقریبات منعقد کی گئیں۔ اہم تقریب دہلی کے لال قلعہ میں منعقد ہوئی جہاں وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل پر ترنگا لہرایا اور قوم سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں بچے اور دیگر لوگ موجود تھے ۔ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا اور ڈاکٹر منموہن سنگھ، مرکزی وزراء، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ، کانگریس صدر راہل گاندھی، غیر ملکی سفراء اور بڑی تعداد میں معزز اشخاص بھی اس تقریب میں شامل ہوئے ۔ اس موقع پرمغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے یوم آزادی پر لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو آئین سازوں کے خوابوں کے مطابق اونچائیوں پر پہنچایا جانا چاہئے ۔ ریاستی دارالحکومت کے ریڈ روڈ پر رسمی پریڈ نکالی گئی اور یوم آزادی کی تقریب منعقد کی گئی۔ محترمہ بنرجی نے اپنے پیغام میں کہا کہ "میرے بھائیو اور بہنو! آپ سب یوم آزادی کی بہت بہت مبارک ہو۔ آئین سازوں کی خواہشات- خوابوں کے مطابق ملک کو نئی بلندیوں پر پہنچایا جانا چاہئے ۔ آئیے ، ہم، اپنے مجاہدین آزادی کی خواہشات کے مطابق ' آئڈیا آف انڈیا' پر ان کے خوابوں کو حقیقی معنوں میں مکمل کریں"۔ اتر پردیش کے گورنر رام نائک نے لکھنؤ میں راج بھون میں جھنڈا پھہرایا اور کہا کہ اس آزادی کے سال کو عہد بندی کی کامیابی کے طور پر منائیں اور ریاست کو بہترین ریاست کا درجہ دلانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے پولس گارڈ کی سلامی لی۔مسٹر نائک نے کہا کہ اس موقع پر یہ احتساب کرنے کی ضرورت ہے کہ آزادی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچا ہے یا نہیں، اس کے بعد نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔جموں و کشمیر کے گورنر این این ووہرا نے ایس آر کرکٹ اسٹیڈیم میں ترنگا لہرایا۔ مسٹر ووہرا نے بارڈر سکیورٹی فورس، سیٹرل ریزرو پولس فورس، انڈو-تبت-برما پولس، خصوصی سکیورٹی فورس، جموں و کشمیر مسلح پولس، خاتون پولس، فائر فائٹر اور ڈیزاسٹر سروس کے دستے کے مارچ پاسٹ کی سلامی لی۔سکیورٹی دستوں کے مارچ میں مختلف اسکولوں کے طلبہ شامل ہوئے ۔ اس موقع پر ثقافتی پروگراموں اور مارشل آرٹس کا مظاہرہ کیا گیا۔ تقریب میں سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ سمیت گورنر کے مشیر اور انتظامیہ کے اعلی افسر ان موجود تھے ۔وادی کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے بدھ کو ہڑتال کے اعلان کے تناظر میں سینکڑوں پولس اور سلامتی دستہ کے جوانوں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔ احتیاط کے طور پر تمام سیلولر کمپنیوں کی موبائل خدمات کے ساتھ ٹرین کی آمد و رفت بھی ملتوی کر دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ حکام نے سکیورٹی کی وجوہات سے سرینگر-جموں قومی شاہراہ کے ذریعے امرناتھ یاترا 13 اگست سے معطل کر دی ہے ۔