عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// 55 برفانی جھیلوں کا تجزیہ کرنے والی ایک رپورٹ کے مطابق، 2011 سے جولائی 2025 کے درمیان ہندوستان کے اندر برفانی جھیلوں کے پانی کے پھیلا ئوکے رقبے میں 27 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔سنٹرل واٹر کمیشن کی طرف سے جولائی 2025 کو ہمالیہ علاقے میں گلیشیل لیکس اور آبی ذخائر کی ماہانہ نگرانی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے اندر برفانی جھیلوں کا کل رقبہ 2011 میں 1,952 ہیکٹر سے بڑھ کر جولائی 2025 میں 2,496 ہیکٹر ہو گیا ہے۔اس تجزیہ میں لداخ، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیش میں ہندوستان کے اندر واقع 100 برفانی جھیلوں کا احاطہ کیا گیا۔ ان میں سے 58 برفانی جھیلوں نے جولائی 2025 میں پانی کے پھیلا ئوکے رقبہ میں 27.87 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 100 جھیلوںمیں سے 55کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ باقی علاقے میں 40 جھیلیں شامل ہیں جن میں کوئی انوینٹری کی تفصیلات نہیں ہیں اور ساتھ ہی وہ جھیلیں جن کا تجزیہ نہیں کیا گیا تھا” ۔ریاست کے لحاظ سے، بھرپور نگرانی کے لیے جن جھیلوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں لداخ (8)، جموں و کشمیر (7)، ہماچل پردیش (5)، اتراکھنڈ (6)، سکم (28) اور اروناچل پردیش (4) شامل ہیں۔سینٹرل واٹر کمیشن کی نگرانی سے یہ بھی پتہ چلا کہ ہمالیہ کے علاقے میں برفانی جھیلوں اور آبی ذخائر کا کل رقبہ 2011 میں 5,29,116 ہیکٹر سے بڑھ کر 2025 میں 5,61,014 ہیکٹر ہو گیا، جو مجموعی طور پر 6.03 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔یہ رپورٹ وزارت جل شکتی کے تحت کمیشن کے مورفولوجی اینڈ کلائمیٹ چینج ڈائریکٹوریٹ نے ہندوستانی ہمالیہ کے علاقے میں برفانی جھیلوں کے جاری جائزے کے حصے کے طور پر تیار کی ہے۔اپنے توسیعی نگرانی کے نیٹ ورک کے تحت، کمیشن نے جولائی 2025 کے دوران مجموعی طور پر 2,843 برفانی جھیلوں اور آبی ذخائر کا مشاہدہ کیا۔ ان میں بھارت کے اندر واقع 581 برفانی جھیلیں اور 1,360 سرحد پار کے علاقے میں شامل ہیں، جو سندھ، گنگا اور برہم پترا کے طاسوں کا احاطہ کرتی ہیں۔گلیشل لیک ایٹلس کے مطابق 2023 کے تحت نئی نگرانی کی گئی ہندوستانی برفانی جھیلوں میں، پانی کے مشترکہ پھیلا ئوکے رقبے میں 7.74 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 2021 میں 11,963 ہیکٹر سے 2025 میں 12,890 ہیکٹر ہو گیا۔ جولائی 2025 میں، ہندوستان کے اندر 471 برفانی جھیلوں نے پانی کے پھیلا ئوکے رقبے میں اضافہ ظاہر کیا۔