عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// حکومت نے آپریشن سندور کے دوران ڈیجیٹل میڈیا پر 1,400 سے زیادہ یو آر ایل کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کیں، کیونکہ ان کے مواد میں جھوٹا، گمراہ کن، بھارت مخالف خبریں، فرقہ وارانہ طور پر حساس مواد بنیادی طور پر پاکستان میں قائم سوشل میڈیا اکائونٹس، اور بھارتی مسلح افواج کے خلاف اشتعال انگیز مواد شامل تھا۔مرکزی ریلوے اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر، اشونی وشنو نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا ہینڈل، جن میں سے بہت سے ہندوستان سے باہر کام کرتے ہیں، پہلگام حملے اور آپریشن سندور کے دوران غلط اور ممکنہ طور پر نقصان دہ معلومات کو فعال طور پر پھیلا رہے تھے۔انہوں نے کہا”انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69A کے تحت، حکومت نے ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، ہندوستان کے دفاع، ریاست کی سلامتی اور امن عامہ کے مفاد میں ویب سائٹس، سوشل میڈیا ہینڈلز اور پوسٹس کو بلاک کرنے کے لیے ضروری احکامات جاری کیے،” ۔26 اپریل 2025 کو وزارت اطلاعات و نشریات نے تمام میڈیا چینلز کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی کہ وہ ملکی سلامتی کے مفاد میں دفاعی آپریشنز اور سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت کی لائیو کوریج دکھانے سے گریز کریں۔آپریشن سندور کے دوران، بین الضابطہ اور بین محکمانہ رابطہ کاری کے لیے ایک مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا۔ یہ کنٹرول روم 247 کام کرتا ہے اور میڈیا کے تمام سٹیک ہولڈرز کو حقیقی وقت میں معلومات کی ترسیل میں سہولت فراہم کرتا ہے۔وزیر نے مزید بتایا کہ اس کنٹرول روم میں ہندوستانی فوج، بحریہ اور فضائیہ کے نوڈل نمائندے، مختلف سرکاری میڈیا یونٹس کے افسران اور پریس انفارمیشن بیورو کے اہلکار شامل ہیں۔ جعلی خبریں اور غلط معلومات پھیلانے والے سوشل میڈیا ہینڈلز اور پوسٹس کی فعال طور پر نشاندہی کی گئی۔ویشنو نے کہا”پی آئی بی کے تحت فیکٹ چیک یونٹ جعلی تصاویر، ترمیم شدہ ویڈیوز، گمراہ کن بیانیہ، اور آپریشن کے مقاصد، سرکاری ایجنسیوں یا سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے کسی بھی قسم کے ہیرا پھیری والے مواد کا پتہ لگانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور آن لائن نیوز ذرائع کی حقیقی وقت میں نگرانی کرتا ہے،” ۔