عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// سب ڈویژن تھنہ منڈی کے گاؤں ڈنہ کٹاریاں میں ایک المناک حادثے نے پورے علاقے کو سوگوار کر دیا۔ 13 سالہ معصوم بچی، صوفیہ کوثر، جو ساتویں جماعت کی ہونہار طالبہ تھی، جمعہ کے روز ایک افسوسناک حادثے کا شکار ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق، صوفیہ حسبِ معمول اپنے اسکول، یاسین انگلش سکول تھنہ منڈی، جا رہی تھی کہ راستے میں اچانک زمین پر گر پڑی۔ یہ حادثہ اتنا شدید تھا کہ وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ اس کے ساتھ جارہے بچوں نے گھر والوں کو خبر دی۔ گھر والوں اور مقامی نوجوانوں نے فوراً اسے تھنہ منڈی ہسپتال منتقل کیا، مگر ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دے دیا۔ جیسے ہی یہ خبر علاقے میں پھیلی، ہر طرف رنج وغم کا ماحول تھا۔ اہلِ علاقہ، اساتذہ، دوست احباب، اور رشتہ دار صوفیہ کے گھر پہنچے تو وہاں کا منظر دل دہلا دینے والا تھا۔ ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل دکھی تھا۔ ماں باپ پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا، اور والد محمد اسلم کٹاریہ اپنی ننھی کلی کے اچانک بچھڑنے پر غم سے نڈھال تھے۔ مرحومہ کا جسد خاکی آبائی گاؤں ڈنہ کٹاریاں پہنچایا گیا، جہاں انتہائی رنج و غم کے ماحول میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں اسے سپردِ خاک کر دیا گیا۔ تدفین کے وقت فضا آہوں اور سسکیوں سے گونج اٹھی۔ اس موقع پر تھنہ منڈی کی تمام دینی، سیاسی، اور سماجی شخصیات نے متوفیہ کے والدین اور دیگر پسماندگان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ صوفیہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ یہ واقعہ نہ صرف اس معصوم کلی کے اہلِ خانہ کے لیے، بلکہ پورے علاقے کے لئے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ صوفیہ کی یادیں ہمیشہ اہلِ علاقہ کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔