غلام نبی رینہ
کنگن//ایشیا کی سب سے بڑی زوجیلا ٹنل کی اب صرف 1.9کلو میٹر کی کھدائی کا کام باقی رہ گیا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اگلے چندماہ میں ٹنل کو آر پار کیا جائیگا۔زوجیلا ٹنل کو مکمل کرنے کی ٹائم لائن2028 مقرر کی گئی ہے۔ پروجیکٹ منیجر مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کو سال بھر کھلا رکھنے کے لئے مرکزی سرکار نے 4500 کروڑ روپے کی لاگت سے 13 کلو میٹر زوجیلا ٹنل پر اکتوبر 2020 میں کام شروع کیا تاکہ لداخ کو سال بھر آمدورفت کے لئے کھلا رکھا جائے جس سے لداخ کے عوام کو راحت ملنے کے ساتھ ساتھ یہاں سیاحت کو بھی مزید فروغ حاصل ہوگا ۔میگا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ(MEIL) کے جنرل منیجر ریٹائرڈ کرنل شیو کمار نے کہا کہ ٹنل کا کام اکتوبر۔نومبر 2020 میں شروع ہوا تھا لیکن سخت سردی کے باعث اس وقت مکمل مشینری کی منتقلی اور افرادی قوت کی فراہمی ممکن نہیںہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ2021کے موسم بہارکے بعد ٹنل کا کام دونوں طرف( منی مرگ اور بالتل) سے باضابطہ طور پر شروع کیا گیا اور لگاتار کام کرنے کے نتیجے میں اب 13کلو میٹر میں سے صرف1.9کلو میٹر کی کھدائی کا کام باقی رہ گیا ہے۔ کرنل شیو کمار نے بتایا کہ ٹنل میں داخل ہونے کے لئے سونمرگ نیلہ گراٹھ سے 17 کلو میٹر کا اپروچ روڑ تعمیر کیا گیا ہے جو سونمرگ ٹنل سے زوجیلا ٹنل کے ویسٹرن پورٹل تک جاتا ہے جس میں دو چھوٹی ٹنلز 1.95کلو میٹر اور 450 میٹر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سڑک کے مختلف مقامات پر 7 کٹ اینڈ کور اسٹرکچر برفانی تودے کے بچائو کے لئے بنائے گئے ہیں۔ اس دوران لداخ کے چیف سکریٹری ڈاکٹر پون کوتوال نے افسران نے ہمراہ زوجیلا ٹنل کا دورہ کرکے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا ۔میگا انجینئرنگ انفراسٹرکچر کے افسران نے انہیں تعمیراتی کام کے بارے میں تفصیلات فراہم کئے۔