نئی دہلی//)یواین آئی)دارالحکومت میں آلودگی کے خطرناک سطح پر پہنچ جانے کے پیش نظر دہلی حکومت نے گزشتہ سال کی طرح 13سے 17نومبر تک گاڑیوں کے لئے طاق اور جفت نمبروں کا منصوبہ(اوڈ اویون)نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔دہلی کے وزیرٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت نے آج پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پانچ دن یہ منصوبہ صبح آٹھ بجے سے شام آٹھ بجے تک نافذ ہوگا۔سی این جی سے چلنے والی گاڑیاں اس سے باہر رہیں گی لیکن ان کپر گزشتہ سال کی طرح اسٹیکر لگانے ہوں گے ۔دو پہیا گاڑیوں کو اس سے راحت دی گئی ہے ۔گزشتہ سال ایک سے 15جنوری اور 15اپریل سے 30اپریل تک یہ منصوبہ نافذ کیا گیا تھا۔مسٹر گہلوت نے بتای اکہ گزشتہ سال کی طرح اس منصوبہ کے تحت جو راحت دی گئی تھیں،وہ اس بار بھی دی جائیں گی۔سی این جی اسٹیکر کی تقسیم کل صبح دو بجے سے شروع ہوگی اوریہ اسٹیکر 22پٹرول پمپ پر فراہم کئے جائیں گے ۔اس منصوبے کے دوران دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن سے اور بسیں اتارنے اور دہلی میٹرو سے فیڈر بسوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔دارالحکومت میں گزشتہ دو دن سے بڑھتی آلودگی کی وجہ سے لوگ بری طرح پریشان ہیں۔
اسکولوں کی چھٹیاں کر دی گئی ہیں۔نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی)نے آج سماعت کے دوران دہلی کومت،کارپوریشنوں اور پڑوسی ریاستوں کی آلودگی سے بے حال لوگوں کے سلسلے میں جم کر سرزنش کی تھی۔این جی ٹی نے حکومت سے پوچھا کی سماعت سے ایک دن پہلے ہی آلودگی کی روک تھام کے اقدامات کیوں شروع کئے گئے ۔ہیلی کاپٹر سے مصنوعی بارش شروع نہ کئے جانے پر بھی ٹربیونل نے حکومت کی سرزنش کی۔طاق اور جفت منصوبہ کے تحت چار پہیے والی گاڑیوں کو آخری نمبر کے مطابق ایک دن چھوڑ کر اگلے دن سڑک پر اتارنے کی انازت ہوگی۔یواین آئی۔