بانڈی پورہ// بانڈی پورہ کے حاجن علاقے میں13محلوں پر محیط 30ہزار لوگوں پر مشتمل حاجنکے پورے قصبے کا ابتک کا سخت ترین محاصرہ کیا گیا جو 12گھنٹے تک جاری رہا۔اس دوران ملحقہ دیہات کے مظاہرین اور فورسز میں حاجن پل پر دن بھر جھڑپیں ہوتی رہیں۔سوموار کو نماز عشاء کے موقعہ پر ایک مقامی جامع مسجد کے قریب کچھ جنگجو نمودار ہوئے اوربعد میں رفو چکر ہوگئے۔اس واقعہ کے کچھ گھنٹوں بعد فورسز کی بھاری تعداد رات کے دوران ہی حاجن میں داخل ہوئی اور حاجن قصبے کی 13بستیوں کو سخت ترین محاصرے میں لیا۔ لوگ جب منگل کی صبح بیدار ہوئے تو پورے قصبے میں محاصرہ میں دیکھ کر ششد رہ گئے۔ علاقے کے چپے چپے پر فوج،فورسز اورٹاسک فورس اہلکار تعینات تھے۔فورسز نے دوران شب ہی کئی بستیوں کی تلاشی لی۔مردوں کی اپنے صحنوں میں ہی پریڈ کرائی گئی، انکے شناختی کارڈ چیک کئے گئے اور پوچھ تاچھ کی گئی ۔ علاقہ میں ڈرئون کیمروںکا بھی استعمال کیا گیاجبکہ انٹر نیٹ بھی معطل رکھا گیا۔ اگرچہ کریک ڈائون کے دوران قصبہ میں حالات پرامن رہے تاہم حاجن کے نزدیکی علاقوں صدر کوٹ، سعدنارہ اور دیگر نزدیکی علاقوں کے لوگوں نے کریک ڈائون کی خبر پھیلتے ہی حاجن پل پر جمع ہوکر احتجاجی مظاہرے شروع کئے جس کے دوران محا صر ے پر محصور فورسز پر پتھرا ئوکیا گیا۔فورسز نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغ کر مظا ہرین کومنتشر کردیا ۔ جھڑ پوں کا یہ سلسلہ شام دیر تک جاری رہا۔تاہم 12گھنٹے کے بعد بعد دوپہر اڑھائی بجے محاصرہ اٹھایا گیا ۔