اردو ایجوکیشن بورڈ نے حکومتِ دہلی کے ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری 12 فرضی بورڈوں کی فہرست کو مسترد کیا
نئی دہلی//دہلی سرکارکے ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ نے 2 مئی 2018 کو 12 فرضی بورڈوں کی ایک فہرست جاری کی جس کو مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ذریعہ عام کیاگیا ہے۔ اردو ایجوکیشن بورڈ کے نام کو اس فہرست میں غلط طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں اردو ایجوکیشن بورڈ نے دہلی کے عزت مآب ڈپٹی وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم مسٹرمنیش سسودیا کو متعلقہ دستاویزات کے ساتھ ایک مکتوب مورخہ 03 مئی، 2018 کو (لیٹر نمبر:یو ای بی/ ڈی ای / 2018) بھیجا ہے۔ اس سلسلے میں اردو ایجوکیشن بورڈ کی سی ای او محترمہ نوشابا خان نے کہا’’ اردو ایجوکیشن بورڈ حکومتِ ہند کے’نیشنل کمیشن فار مائنارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ‘کے ذریعہ معلنہ اور تسلیم شدہ اقلیتی تعلیمی ادارہ ہے، جوکہ وزارتِ فروغ انسانی وسائل (HRD) کا ایک نجی ادارہ ہے۔ حکومت بہارکے بہار ریاستی مدرسہ ایجوکیشن بورڈ اور حکومتِ مہاراشٹر کے مہاراشٹر ریاستی ثانوی و اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ نے اردوایجوکیشن بورڈ کے کورس کو منظوری / یکسانیت فراہم کی ہے۔دہلی کے این سی ٹی حکومت کی ایک قانونی باڈی’ اردو اکیڈمی، دہلی‘ نے دلی کے این سی ٹی سرکار کی وزارت تعلیم کے ڈائریکشن میں اردو ایجوکیشن بورڈ کے حق میں ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے۔ ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ، دہلی کی این سی ٹی حکومت، اسکول شاخ کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیم شاخ ڈائریکٹوریٹ نے اردو تعلیم بورڈ کے ثانوی اور سینئر ثانوی کورس کومنظورکرتے ہوئے اردو ایجوکیشن بورڈسے پاس ہونے والے طلباء کے داخلہ کیلئے مختلف تعلیمی اداروں / یونیورسٹیوں کو ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی سمیت کئی دیگر تعلیمی اداروں / یونیورسٹیوں نے اردو ایجوکیشن بورڈ کے نصاب کو بھی مساوی تسلیم کیاہے۔ دنیا کی معروف یونیورسٹیوں میں سے ایک، کیلیفورنیا یونیورسٹی یوایس اے نے بھی اردو ایجوکیشن بورڈ اور اس کے ثانوی اور سینئر ثانوی کورسوں کو تسلیم کیاہے۔یونیورسٹی نے عوامی طورپر امتحانوں کو منعقدکرانے اور کامیاب طلباء کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی اجازت دی ہے‘‘۔نوشابا خان نے کہا’ ’یہ بھی پیش کیا گیا ہے کہ وزارت میں ہماری تجویز کی وسیع تحقیقات کے بعدوزارت فروغ انسانی وسائل نے آفس میمو نمبر/school3 16/227/2016 مورخہ 03.4.2017 کوجاری کیاہے جس میں اردوایجوکیشن بورڈ کے ثانوی اور سینئر ثانوی کورس کو قبول کرتے ہوئے ریاست ایجوکیشن بورڈز / یونیورسٹیوں وغیرہ سے اردو ایجوکیشن بورڈ سے پاس طالب علموں کی مزید تعلیم کیلئے داخلہ دینے کی درخواست کی۔