سرینگر//تحریک حریت نے عبدالمجید لون لوگری پورہ بارہ مولہ، محمد صدیق لون، مدثر احمد گنائی، شوکت احمد نوپورہ، اخلاق احمد لون بومئی، محمد سعید ملک، عبدالقیوم گنائی، اعجاز احمد میر اور مصعب احمد پر تیسری بار کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ اور ماسٹر علی محمد حاجن اور عبدالمجید پرے حاجن کو دوبارہ کالعدم ہونے کے باوجود پولیس تھانہ سمبل میں گرفتار رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پولیس طاقت کے بل بوتے پر آزادی پسندوں کو دبانے کی پالیسی پر گامزن ہے اور پوری ریاست کو فوجی چھاو¿نی بناکر اظہارِ آزادی کو چھینا گیا ہے۔ خوف ودہشت کا ماحول قائم کرنے کے لیے مختلف ایجنسیوں کو استعمال کیا جارہا ہے۔ ان نظربندوں کی گرفتاری سے پہلے ان کے گھروں میں توڑ پھوڑ کرکے نقصان پہنچایا گیا۔ ماسٹر علی محمد 70سال کے بزرگ ہیں، گزشتہ دو سال سے وادی سے باہر کے جیلوں میں بیماری کی حالت میں نظربند کرکے ان کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔ تحریک حریت نے تمام نظربندوں کی رہائی پر زور دیا۔ تحریک حریت نے شوپیان، چکورہ اور دوسرے تقریباً 20دیہات کا کریک ڈاو¿ن کرکے لوگوں کو عذاب وعتاب میں مبتلا کرنے کی سخت مذمت کی ۔