دھرم شالہ/ ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے جمعہ کو کہا کہ وہ سو فیصد فٹ رہنے کی صورت میں ہی آسٹریلیا کے خلاف چوتھے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میں کھیلنے کے لیے اتریں گے ۔وراٹ نے میچ کی شام پریس کانفرنس میں اپنے کندھے کی چوٹ کو لے کر پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہاکہ فزیو میری چوٹ کو کچھ اور وقت دینا چاہتے ہیں تاکہ میں آخری وقت تک اپنی فٹنس کو دیکھ سکوں۔ہم آج رات یا کل میچ سے پہلے اس بارے میں آخری فیصلہ کر لیں گے ۔ہندستانی کپتان کو رانچی میں تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دن باؤنڈری لائن کے پاس ڈائیو مار کر گیند روکنے کی کوشش میں دائیں کندھے میں چوٹ لگ گئی تھی جس کے بعد انہوں نے پہلی اننگز میں فیلڈنگ نہیں کی تھی ۔ اگرچہ ہندستان کی اننگز میں وہ اپنے نمبر چار پر بلے بازی کرنے اترے تھے ۔وراٹ نے جمعرات اور جمعہ دونوں ہی دن نیٹ پر بلے بازی نہیں کی۔وراٹ نے کہاکہ آپ کسی بھی میچ کے لیے سو فیصد فٹ رہنا چاہتے ہیں۔لیکن آپ کو اس حقیقت کا بھی احترام کرنا ہوگا کہ چوٹ آپ کے کیریئر کا ایک حصہ ہے ۔اگر وراٹ اس میچ میں نہیں کھیلتے ہیں تو کپتانی کی ذمہ داری اجنکیا رہانے کے کندھوں پر رہے گی جنہوں نے رانچی ٹیسٹ میں وراٹ کی غیر موجودگی میں کچھ وقت کپتانی سنبھالی تھی۔وراٹ کے کوور کے طور پر ممبئی کے نوآموز بلے باز 22 سالہ شریس ایر اس وقت ٹیم کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔وراٹ نے کہاکہ اس طرح کی چیزیں ہو جاتی ہیں ۔آپ بہت فٹ ہو سکتے ہیں لیکن کئی بار اس طرح کی چوٹوں کا اثر پڑتا ہے ۔مجھے اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا اور میچ کے لیے سو فیصد فٹ ہونے کی کوشش کرنی ہوگی۔کپتان نے ساتھ ہی کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں بھی ٹیم شاندار کارکردگی کرے گی۔انہوں نے کہاکہ اگر میں نہیں کھیلا تو بھی مجھے یقین ہے کہ میرے ساتھی کھلاڑی ٹیم کو جیت دلانے کے لیے مکمل طور حوصلہ افزارہیں گے ۔میرے کھیلنے یا نہیں کھیلنے سے باقی 10 کھلاڑیوں پر زیادہ فرق نہیں پڑتا ہے ۔میں نے اب تک کچھ خاص بھی نہیں کیا ہے ۔اس کے باوجود کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔واضح ہے کہ ہم دنیا کی نمبر ایک ٹیم کیوں ہیں۔وراٹ نے کہاکہ چوٹ کی اس وقت حالت ایسی ہے جو فیلڈنگ میں بڑھ سکتی ہے لیکن بلے بازی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔میں نے گزشتہ میچ کے بعد دوائی لی تھی اس لئے میں امید کر رہا ہوں کہ مجھے اپنے معمول کے موومنٹ میں واپسی کرنے میں تھوڑا سا وقت لگے گا۔میں اپنی چوٹ کو کچھ اور گھنٹے دینا چاہتا ہوں جس کے بعد میں فیصلہ کر لوں گا۔انہوں نے کہا کہ ایک کپتان کے طور پر میچ سے باہر رہنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن وہ انتظار کرنے اور امید کے سوائے کچھ اور نہیں کر سکتے ہیں۔یواین آئی۔