شادی
” یار ساجد۔۔! تمھاری بیٹی کی اگلے ہفتے شادی ہے۔۔۔ تھوڑی بہت ضیافت کا بھی انتظام نہ کروگے مہمانوں کے لیے۔؟ پلاٹ بیچ کیوں نہیں دیتے؟ رفیق نے مکان بیچ دیا، شریف نے حج کے روپے لگا دیئے۔۔۔۔۔ میں نے خود پرویڈنٹ فنڈ کی قربانی دے دی۔۔۔۔۔ مگر! ہم نے بیٹیوں کو بڑی شان سے وداع کیا۔۔۔ بارات چوکھٹ پر ہوگی تو کیا دو گے۔۔۔! سرپرائز۔۔۔؟؟“ شکیل نے ساجد کو سمجھایا۔
” ہاں “ساجد نے جواب دیا۔
” مطلب۔۔؟ “شکیل حیران تھا۔
ساجد بولا،’’ پلاٹ بیچ کر بیٹی کی شادی کرنے سے بہتر ہے۔۔ وہ پلاٹ اسے دے دوں۔۔۔ حصے کے طور پر!!‘‘
دردکی گولیاں
چھوٹے بھائی ڈاکٹر فرحان نے سفر کا احوال پوچھا تو میں نے کہا،
” بال بھارتی پہنچنے کے بعد پہلی ہی رات پیر میں موچ آگئی۔ مشکل سے دوسری منزل تک پہنچا۔ بیگ ٹٹولا تو تمہاری دی ہوئی چند گولیاں نکل آئیں۔۔۔۔ تم تو جانتے ہو سفر کے دوران، ہاتھ پیر اور سر درد کی گولیاں ضرور ہوتی ہیں میرے ساتھ!! دعا کے بعد میں گولی کھاکر سو گیا۔۔۔ صبح جب پیر فرش پر رکھا تو درد بالکل غائب تھا۔۔“
بھائی مسکرا کر بولا،
الحمدللہ! وہ اینٹی ایسڈکی گولیاں تھیں۔۔!! جلد بازی میں باقی گولیاں گھر پر ہی چھوڑ گئے تھے آپ!“