محمد تسکین
بانہال//وادی کشمیر کا ملک کے باقی حصوں سے زمینی رابطہ بدستور منقطع ہے۔جموں سرینگر قومی شاہراہ جمعرات کو 10ویں روز بھی بند رہی۔اسکے علاوہ تمام سطحی رابطے جمعرات کو متعدد مٹی کے تودے گرنے اور بارش کی وجہ سے سڑک کے گڑھے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند کر دیے گئے ۔26 اگست سے شاہراہوں اور دیگر بین علاقائی سڑکوں کی بندش کے نتیجے میں کٹھوعہ سے کشمیر تک مختلف مقامات پر 3500 گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔ شاہراہ کو کچھ پھنسے ہوئے گاڑیوں کی نقل و حرکت کی سہولت کے لیے پیر کو جزوی طور پر کھول دیا گیا تھا۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ “جموں سرینگر ہائی وے، مغل روڈ اور سنتھن روڈ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے اور پتھرگرنے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند ہیں۔”اس کے علاوہ جموں-راجوری-پونچھ شاہراہ اور بٹوٹ-ڈوڈا-کشتواڑ شاہراہ سمیت اہم شاہراہیں لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کے کچھ حصے ڈھ جانے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند ہیں۔حکام نے بتایا کہ جموں-سرینگر ہائی وے، مغل روڈ، سنتھن-اننت ناگ روڈ، جموں-پونچھ ہائی وے اور بٹوٹ-ڈوڈا-کشتواڑ ہائی وے کے بند ہونے سے وادی کشمیر سے تمام سطحی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ٹریفک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے، “جموں سری نگر ادھم پور کے جکھانی سے سرینگر کی طرف گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند ہے اور اس کے برعکس سڑک متعدد مقامات پر خراب ہونے کی وجہ سے نگروٹہ(جموں) سے ریاسی، چنینی، پٹنی ٹاپ، ڈوڈا، رام بن، بانہال، سری نگر اور اس کے برعکس کسی بھی گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی”۔انہوں نے بتایا کہ اودھم پور-رام بن-بانہال سیکشن میں متاثرہ مقامات پر بحالی کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں رام بن بانہال کے شالگڈی، نچیلانہ، پنتھیال، مروگ اور پیڑاہ شامل ہیں، جہاں کی حفاظتی دیواریں اور سڑک کے حصے بہہ گئے ہیں، اور بھاری لینڈ سلائیڈنگ پیڑاہ ٹنل کے ایک ٹیوب پر بھی ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ادھم پور سیکٹر میں جکھنی، تھرا ڈی، بلی نالہ اور دیول کے درمیان تقریباً 10 کلومیٹر سڑک متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے کٹھوعہ، سانبہ، جموں، ادھم پور، رام بن اور وادی کشمیر میں 3500 سے زیادہ گاڑیاں مختلف مقامات پر پھنسی ہوئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جموں-راجوری-پونچھ قومی شاہراہ کنڈی ٹنل کے قریب چوکی چورہ پر بدھ کی رات سے بند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تباہ شدہ سڑک کی سطح کی وجہ سے 400 سے زیادہ گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضروری خدمات کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے علاوہ راجوری اور پونچھ کو دوبارہ جوڑنے کے لیے ہائی وے کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بٹوٹ-ڈوڈا-کشتواڑ ہائی وے کو بھی پل ڈوڈا علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد بند کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 200 سے زائد گاڑیاں مختلف مقامات پر پھنسی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح کشتواڑ-سنتھن-اننت ناگ شاہراہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مغل روڈ کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ کٹھوعہ، راجوری، ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن اور ریاسی میں کئی بین الاضلاعی سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کی وجہ سے بند ہیں۔