جموں//وزارت دفاع نے اس بات کادعویٰ کیاہے کہ پچھلے دس ماہ کے دوران پاکستانی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر 12عام شہریوںسمیت 24افراد لقمہ اجل بنے جبکہ 142زخمی ہوئے ہیں ۔مرکزی وزیر مملکت برائے دفاعی امور سبھاش بھامرے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایاہے کہ اب تک حد متارکہ پر 8فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 59زخمی ہوچکے ہیں ۔جواب میں مزید بتایاگیاہے ’’یکم نومبر تک بی ایس ایف کے چار اہلکار ہلاک جبکہ سات زخمی ہوئے ہیں ۔اس کے علاوہ آر پارفائرنگ کے دوران 12عام شہری لقمہ اجل بنے جبکہ 76زخمی ہوئے ۔وزیر موصوف نے مزید بتایاکہ 2015میں آر پار فائرنگ میں16عام شہریوں سمیت 26افراد مارے گئے جبکہ 97زخمی ہوئے ۔انہوںنے بتایاکہ گزشتہ برس چھ فوجی اہلکار ، چار بی ایس ایف اہلکار اور سترہ عام شہری مارے گئے جبکہ سترہ فوجی اہلکار ، نو بی ایس ایف اہلکار اور 71عام شہری زخمی ہوئے ۔انہوںنے یہ بھی بتایاکہ پاکستان کے ساتھ لگنے والی بین الاقوامی سرحد اور حد متارکہ پرامسال نومبر تک جنگ بندی معاہدے کی 377بار خلاف ورزیاں ہوئیں ۔وزیر نے لوک سبھاکو بتایاکہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کو بھرپور جواب دیاگیاجبکہ سرحدی کشیدگی کو کم کرنے کی غرض سے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کے بیچ فلیگ میٹنگیں بھی منعقد ہوئیں۔انہوںنے مزید بتایاکہ بی ایس ایف نے بھی پاکستانی رینجر کے اپنے منصبوںسے بات چیت کی ۔وزیر دفاع کاکہناہے کہ حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحدوں پرقائم تمام اگلی چوکیوں کو مضبوط بنایاگیاہے تاکہ دشمن کا مقابلہ کیاجاسکے ۔