شیڈول کا اعلان ہوتے ہی فوری طور پر ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ:الیکشن کمیشن
نئی دہلی// چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے جمعہ کو اعلان کیا کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات 18 ستمبر سے تین مرحلوں میں ہوں گے۔راجیو کمار نے قومی دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں ہوں گے۔کمار نے کہا ’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے، اور ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی “۔پہلے مرحلے کیلئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی تاریخیں 27 اگست، دوسرے مرحلے کیلئے پرچہ نامزدگی 5 ستمبر اور تیسرے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن 12 ستمبر ہے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا، “جموں کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے دوران، لوگ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے وہاں موجود تھے۔ لمبی قطاریں اور ان کے چہروں کی چمک اس بات کا منہ بولتا ثبوت تھی پورے الیکشن میں بھرپور سیاسی شرکت ہوئی ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی پرتیں مضبوط ہوں۔14 اگست کو الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلہ کے ساتھ میٹنگ کی۔کل 90 اسمبلی حلقے ہیں، جن میں سے 74 جنرل، 9 ایس ٹی اور 7 ایس سی ہیں۔جموں و کشمیر میں کل 87.09 لاکھ ووٹرز ہیں۔ جن میں 44.46 لاکھ مرد، 42.62 خواتین، 169 ٹرانس جینڈر، 82,590 جسمانی طور ناخیز، 73943 انتہائی بزرگ ، 2660 صد سالہ، 76092 سروس الیکٹر، اور 3.71 لاکھ پہلی بار ووٹ دینے والے ہیں۔دریں اثنا، انفورسمنٹ ایجنسیوں، ڈی ایمز، اور ایس پیز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آزادانہ، منصفانہ اور لالچ سے پاک انتخابات کو یقینی بنائیں۔گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے مرکز کو 30 ستمبر 2024 تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ہریانہ میں اسمبلی انتخابات یکم اکتوبر کو واحد مرحلے میں ووٹنگ ہونگے تاہم جموں و کشمیر میں 3 مرحلوں میں پولنگ ہوگی ۔ جموں و کشمیر کے ووٹر 18 ستمبر اور 25 ستمبر کو ووٹ ڈالیں گے اور تیسرا مرحلہ ہریانہ کے ساتھ یکم اکتوبر کو ہوگا۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے اعلان کیا کہ دونوں ریاستوں کے لیے ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی۔سی ای سی نے کہا کہ ایک برابری کی جگہ کو یقینی بناتے ہوئے الیکشن باڈی نے انفورسمنٹ ایجنسیوں کو ایک ہموار اور منصفانہ پولنگ کے لیے غیرجانبدار اور شفاف رہنے کی ہدایت کی ہے۔گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے مرکز کو 30 ستمبر 2024 تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔جموں و کشمیر دس سال کے وقفے کے بعد انتخابات کا مشاہدہ کرے گا کیونکہ آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے۔ PDP-BJP مخلوط حکومت جون 2018 میں گر گئی جب مخر الذکر نے اس وقت کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی حمایت واپس لے لی۔
ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ
الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہی فوری طور پر ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ کر دیا ہے۔ایک سرکاری بیان کے مطابق ماڈل ضابطہ اخلاق شیڈول کے اعلان کے فورا بعد نافذ ہو جاتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ “ماڈل کوڈ کی تمام دفعات تمام امیدواروں، سیاسی جماعتوں اور مذکورہ ریاست اور یوٹی کی حکومت کے حوالے سے پورے ہریانہ اور جموں و کشمیر پر لاگو ہوں گی۔”اس نے مزید کہا کہ انتخابی ضابطہ مرکزی حکومت پر بھی لاگو ہوگا جہاں تک ہریانہ اور جموں و کشمیر سے متعلق اعلانات اور پالیسی فیصلوں کا تعلق ہے۔