سرینگر//ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی منگل کو سرینگر میں جھیل ڈل کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی میں ’’ٹراول ایجنٹس ایسو سی ایشن آف انڈیا‘‘ کے سالانہ کنونشن کا افتتاح کریں گی۔وادی میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں کمی کا توڑ کرنے کیلئے30برسوں کے بعد کشمیر میں سیاحتی سرگرمیوں سے جڑے ہوئے تاجروں،ہوٹل مالکان اور سفری سہولیات فراہم کرنے والے ایجنٹوں کا سالانہ کنونشن27فروری سے شروع ہورہا ہے،جس میں بھارت بھر سے700کے قریب مندوبین اور کئی ریاستوں کے سیاحتی وزراء کی آمد بھی متوقع ہیں۔سیاحت سے جڑے ہوئے مقامی تاجروادی میں30برس کے وقفے کے بعد سرینگر میں’’ٹراول ایجنٹس ایسو سی ایشن آف انڈیا‘‘ کا سالانہ کنونشن منعقد کرنے میں کامیابی بھی حاصل کی ہے۔’ٹراول ایجنٹس ایسو سی ایشن آف انڈیا‘‘ کے مقامی چیپٹر کے سربراہ نے کہا کہ بھارت بھر سے تجارتی سرگرمیوں سے جڑے ہوئے معروف و مشہور لوگ اس کنونشن میں شرکت کرینگے،جس کیلئے سرینگر میں درجنوں اعلیٰ سہولیات سے لیس ہوٹلوں کی بکنگ کرنے کے علاوہ دیگر تیاریاں بھی مکمل کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں مجموعی طور پر ’’ٹراول ایجنٹس ایسو سی ایشن آف انڈیا‘‘کا8واںسالانہ کنونشن ہوگا،جبکہ پہلا کنونشن1955اور آخری1988میں وادی میں منعقد ہوا تھا۔انہوںنے مزید کہا کہ اس کنونشن کو وادی میں منعقد کرانے کا صرف یہ مقصد ہے کہ بیرون ریاستوں کے لوگوں کو یہ تاثر اور یقین دہانی دی جائے،کہ یہاں کی صورتحال ٹھیک ہے،اور سیاحتی اعتبار سے کشمیر سب سے محفوظ جگہ ہے۔’’ٹراول ایجنٹس ایسو سی ایشن آف انڈیا‘‘ کے مقامی سربراہ نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں کافی منفی پرپگنڈہ کیا جا رہاہے،اور وہ اس پرپگنڈہ کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،اور بھارت کی بیرون ریاستوں کے معروف تاجر اور صنعت کاراز خود اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کر سکیں،کہ میڈیا اور چنلیں جو انہیں کشمیر اور کشمیر کے لوگوں کے بارے میں بتا رہی ہیں،وہ زہر ناک ہی نہیں بلکہ حقیقت سے کوسوں دور بھی ہیں۔