عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//بڈگام کے زینی پورہ اور شالینہ میں دریائے جہلم کے پشتوں میں شگاف پڑنے کے بعد سرینگر اور بڈگام اضلاع کے کئی نشیبی علاقوں میں سیلاب آگیا۔ ڈویژنل کمشنرکشمیر، انشول گرگ نے امدادی اور بچائو کارروائیوں کی نگرانی کے لیے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔آئی جی پی کشمیر اور سرینگر اور بڈگام کے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ، صوبائی کمشنر نے لسجن اور نوگام کا دورہ کیا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ رہائشیوں کی حفاظت کے لیے مربوط کوششیں جاری رہیں۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا، ” صبح بڈگام کے زینی پورہ میں جہلم کے پشتوں میں شگاف پڑ گئے، جس کے نتیجے میں آس پاس کے علاقے زیر آب آگئے۔ تاہم، احتیاطی تدابیر کے طور پر، ہم نے کل رات تقریباً 9000 لوگوں کو پہلے ہی نکال لیا تھا، جس سے کسی بھی جانی نقصان کو روکنے میں مدد ملی۔”انہوں نے مزید کہا کہ موسمی حالات میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے، خاص طور پر جنوبی کشمیر میںمیں مطلع صاف ہے۔انہوں نے کہا”سنگم اور رام منشی باغ میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے، جو ایک مثبت علامت ہے،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ امدادی اور بچا ئوٹیمیں بشمول ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف، پولیس اور ریونیو محکموں کے اہلکار متاثرہ نشیبی علاقوں میں کارروائیوں میں سرگرم عمل ہیں، تاکہ مکینوں کی بروقت امداد کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ “مناسب کوآرڈینیشن اور موثر آن گرائونڈ ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے، ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں۔”عوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوںنے عوام کی طرف سے تعاون کو سراہا اور کہا کہ عوام کو چوکنا اور باخبر رکھنے کے لیے مسلسل اعلانات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے انخلا کی کوششوں کے بارے میں اپ ڈیٹس بھی شیئر کیں، یہ بتاتے ہوئے کہ بڈگام کے6 دیہاتوں میں انخلا عمل میں لایا گیا ہے، جبکہ سرینگر میں احتیاطی انخلا جاری ہے۔ صوبائی کمشنر نے ڈپٹی کمشنر بڈگام کے ساتھ شالینہ کا دورہ کیا تاکہ جاری امدادی اور انخلا کی کوششوں کا معائنہ کیا جا سکے۔