سرینگر // ریاستی پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کی طرف سے گرفتار کئے گئے 9نوجوانوں کی قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) کے ذریعہ تفتیش کی گئی جو اس وقت جیل میں ہیں۔پہلے یہ کہا گیا تھا کہ انہیں این آئی اے کے حوالے کیا گیا ہے۔ان نوجوانوں کو جنگجوئوں کیساتھ رابطے رکھنے کی پاداش میں نومبر2018میں گرفتار کیا گیا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ طاہر احمد خان ولد علی محمد ساکن چندیگام ترال اور حارث احمد ولد مشتاق احمد ساکن واتھورہ چاڑورہ کو ایس او جی نے 23نومبر 2018کو ٹی آر سی کے نزدیک حراست میں لیا تھا۔
انکی نشاندہی پر مزید 7 نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔جو دیگر نوجوان گرفتار کئے گئے تھے ان میں عبدالاحد میر ولد غلام محمد ساکن کھرہامہ کپوارہ، آصف سہیل نداف ولد لطیف احمد رعناواری سرینگر، عرفان احمد سیرو ولد محمد شعبان نواکدل، واحد عباس بٹ ولد محمد عباس راجوری کدل سرینگر، عاشق حسین ولد بشیر احمد جامع مسجد نوہٹہ، حارث رشید لنگو ولد عبدالرشید ملک صاحب گوجوارہ سرینگر اور عارف مجید خان ولد عبدلمجید حول سرینگر شامل ہیں۔۔سٹی منصف سرینگر میں این آئی اے نے درخواست جمع کرائی تھی جس میں ان نوجوانوں سے پوچھ تاچھ کرنے کی درخواست کی گئی تھی اور سٹی منصف کی ہدایت پر انہیں این آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا۔ ان سبھی نوجوانوں کیخلاف کیس زیرنمبر 93/2018پولیس سٹیشن کوٹھی باگ میں پہلے ہی درج ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سبھی نوجوان ابھی جیل میں بند ہیں اور انہیں نئے سرے سے این آئی اے کے حوالے نہیں کیا گیا ۔