سرینگر //وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اساتذہ کو سماج کی رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو خاص طور سے دور جدید میں طلباء کی تقدیر سنوارنے میں ایک اہم رول ادا کرنا ہوگا ۔سرینگر میں 600 رہبر تعلیم اساتذہ میں مستقلی کے آڈر تقسیم کرنے کے بعد اساتذہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پڑھانے کے پیشے کو تمام مذاہب اور سماجوں میں ایک عظمت کے نظریہ سے دیکھا جاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ طلباء کی زندگیاں اساتذہ سے متاثر ہوتی ہے اور کئی مرتبہ وہ والدین سے بھی زیادہ اہم رول نبھاتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دور جدید میں جب کہ کام کرنے والے والدین کو اپنے بچوں کے لئے بہت ہی کم وقت دستیاب ہوتا ہے لہٰذا اساتذہ کو والدین کا رول نبھا کر بچوں کو لازمی تعاون دینا چاہیئے اور اُن کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ آج کل کے دورمیں بچوں کے پاس تفریح کے بہت ہی کم مواقع دستیاب ہیں اور اس ضمن میں اساتذہ کو آرٹ ، کھیل کود،جسمانی سرگرمیوں اور سیر و تفریح کے شعبوںمیں طلباء کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے چاہئیں۔انہوںنے کہا کہ طلباء کو اپنے طور پر پوری دنیا کے وسائل بروئے کار لا کر اپنے آپ کو محض امتحانات ، کلاسوں اور گریڈس تک ہی محدود نہیں کرنا چاہئے۔اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے دوماہ کے بعد نکلنے والے نیوز لیٹر کے جدید شمارے کی رسم رونمائی بھی انجام دی۔اس سے پہلے اپنے خطاب میں وزیر تعلیم الطاف بخاری نے محکمہ کی طر ف سے اساتذہ برادری اور طلباء کی بہبودی کے لئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ کی ریکارڈ مدت میں لگ بھگ دو ہزار اساتذہ کے ترقی کے معاملات اور 200 نجی سکولوں کو تسلیم کرنے کے معاملات نمٹائے گئے ۔انہوںنے کہاکہ محکمہ وادی میں عنقریب پری نرسری سکول بھی شروع کرے گا جس کے لئے نصاب پہلے ہی مرتب کیا جاچکا ہے۔سیکرٹری سکولی تعلیم و سیاحت فاروق احمد شاہ نے والدین سے اپیل کی وہ سکولوں کا کام کاج خوش اسلوبی سے چلانے میں انتظامیہ کو دست تعاون دیں۔صحت و طبی تعلیم کی وزیر مملکت آسیہ نقاش، ارکان قانون سازیہ نور محمد شیخ اور خورشید عالم کے علاوہ ناظم تعلیم ڈاکٹر جی این ایتو کے علاوہ محکمہ کے دیگر افسر اور کافی تعداد میں اساتذہ بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔