سرینگر// حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی اورلبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے 6نومبر1947 کے جموں سانحہ کو تاریخ عالم کے ایک ایسے سیاہ باب قرار دیا ہے جس کی نظیر ملنا بھی دشوار ہے۔مزاحمتی قائدین کے مطابق تاریخ کشمیر کا سب سے بڑا المیہ یہ رہا ہے کہ کشمیری قوم کا گرم گرم لہو پینے سے ابھی تک پیاس بجھتی نظر نہیں آرہی ہے۔ اس دوران حریت (گ) کے صدر دفتر پر شہدائے جموں کی یاد میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میںحریت (گ)سے وابستہ اکائیوںکے قائدین اور کارکنان نے شرکت کی جن میںمسلم لیگ، مسلم کانفرنس، تحریک حریت،انجمن شرعی شیعیاں،مسلم ڈیموکریٹک لیگ، اسلامک پولیٹکل پارٹی، انصاف پارٹی، تحریک خواتین کشمیر، تحریک مزاحمت، پیپلز لیگ، تحریکِ وحدت اسلامی، پیپلز فریڈم لیگ، پیپلز لیگ، ماس مومنٹ، کشمیر فریڈم مومنٹ، گوجر پہاڑی رپبلک فورم، ڈیموکریٹک پولیٹکل مومنٹ اور ایمپلائز مومنٹ شامل ہے۔تحریک حریت ضلع سرینگر کے اہتمام سے بھی مائسمہ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جبکہ حریت اکائی مسلم خواتین مرکز نے پریس کالونی میں پُرامن احتجاج کرتے ہوئے شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پیپلز فریڈم لیگ اورحریت (جے کے)نے بھی شہدائے جموں کو خراج عقیدت ادا کیا ہے۔حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے شہدائے جموں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم ہند کے وقت جہاں پورے بھارت میں جشن آزادی کے ترانے گائے جارہے تھے وہاں عین اُسی موقعہ پر صوبہ جموں میں 5؍لاکھ کے قریب مسلمان مرد، خواتین اور معصوم بچوں کی گردنوں کو ظالم حکمران گاجر مولی کی طرح کاٹتے ہوئے انسانی خون کی ہولی منانے میں مصروف کار تھے۔انہوں نے کہا کہ انسانی تاریخ میں اس طرح کی اجتماعی قتل وغارت گری کے رُوح فرسا واقعات شاز ونادر ہی رونما ہوچکے ہیں۔گیلانی نے کہا کہ جس بے دردی اور سفاکی سے اُن لاکھوں مسلمانوں کو قتل وغارت اور ظلم وجبر کا نشانہ بنایا گیا وہ دورِ ابتلاء ابھی تک رُکنے کا نام نہیں لیتا ہے۔گیلانی کے مطابق ایک بڑا ملک ہونے کے باوجود بھارت ریاست جموں کشمیر کی انسانی آبادی کے بجائے یہاں چھوٹے سے زمین کے رقبے کے ساتھ اپنا جغرافیائی رشتہ قائم رکھنے کی ضد پر اڑا ہوا ہے۔ حریت رہنما نے شہدائے جموں کے ارواح سے مخاطب ہوتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جموں کشمیر کی حریت پسند قیادت اب تاریخ کشمیرکا رُخ موڑنے کیلئے تحریک آزادی کے ساتھ غداری کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔ بزرگ آزادی پسند رنما نے جموں کشمیر کے عوام کو آج کے اس موقع پریہ عہد کرنے کی تلقین کی کہ ان بے مثال قربانیوں کو عارضی اقتدار جیسے حقیر مفادات کے لیے کام کرنے والی ان سبھی ہندنواز سیاسی جماعتوں کے دام فریب سے قطع تعلق کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔حریت (گ) کے صدر دفتر پر شہدائے جموں کی یاد میں ایک تقریب زیرِ صدارت سیکریٹری جنرل غلام نبی سمجھی منعقد ہوئی۔تقریب میں مقررین نے جموں میں لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام کو ایک بدترین قومی سانحہ قرار دیا۔مقررین نے کہا کہ یہ دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں بیک وقت اتنی تعداد میں انسانی سروں کی فصل کاٹ دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر ایک وحدت ہے اور ہم بحیثیت قوم پوری یکسوئی اور یکجہتی کے ساتھ اپنے شہداء کے مشن کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے وعدہ بند ہیں۔اس دوران تحریک حریت ضلع سرینگر کے اہتمام سے مائسمہ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں عمر عادل ڈار، مدثر ندوی، رمیض راجہ، سید امتیاز حیدر اور ماسٹر حبیب اللہ سمیت درجنوں کارکنوں نے شرکت کی۔ حریت (گ)کی اکائی مسلم خواتین مرکز نے پریس کالونی سرینگر میں پُرامن احتجاج کرتے ہوئے شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ سانحہ جموں تاریخ عالم کا ایک ایسا سیاہ باب ہے جس کی نظیر ملنا بھی دشوار ہے۔انہوں نے کہا کہ جن فسطائیوں اور جس سوچ نے جموں کے مسلمانوںکا قتل کروایا آج کشمیری حکمران اُسی سوچ کوہر ممکن بڑھاوا دینے کیلئے کوشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیر پنجال اور وادیٔ چناب میں آر ایس ایس کی ہڑبھونگ ان علاقوں میں فسطائی قوتوں کی بڑھتی ہوئی طاقت کا پتہ دیتے ہیں جبکہ اس حوالے سے پی ڈی پی حکومت کی راہیں ہموار کرنے کاعمل انتہائی افسوس ناک ہے۔ ملک نے کہا کہ 1947میں جموں کے مسلمانوں جن میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی کو قتل کرکے نہ صرف جموں کی ڈیموگرافی کو تبدیل کردیا گیا بلکہ عورتوں اور بچوںکی تذلیل کا اُس سے بڑا سانحہ شاید ہی جنوبی ایشیاء کی تاریخ میں کہیں مل سکتا ہے۔یاسین ملک نے کہا کہ ایک طرف جموں میں فرقہ پرست مسلمانوں کا قتل عام کررہے تھے اور دوسری جانب اُن سخت ترین حالات میں بھی کشمیری مسلمان اپنے اللہ اور نبیؐ کے فرمودات کے مطابق کشمیر میں اقلیتوں کی حفاظت کررہے تھے۔ یہ دو متضاد روّیے اس بات کا بین ثبوت ہے کہ کشمیر ی بحیثیت مجموعی ایک انسانیت نواز قوم ہے جن کیلئے انسانیت ہر حال میں مقدم بات تھی اور آج بھی ہے۔پیپلز فریڈم لیگ ترجمان نے خراج عقیدت ادا کیا جبکہ حریت (جے کے)کے اہتمام سے بٹہ مالو میں ایک پرامن احتجاج کیا گیا ۔احتجاج کی قیادت مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار کررہے تھے۔