عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر اور ہندوستانی ریلوے کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہوا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے نئے جموں ریلوے ڈویژن کا عملی طور پر افتتاح کیا۔ تاریخی تقریب میں مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی؛ ارتھ سائنسز اور پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پہلی ٹرین جموں ریلوے اسٹیشن پر پہنچی تھی لیکن اس کے بعد تقریباً 50 برسوں تک مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور ہمیں نصف صدی سے زیادہ انتظار کرنا پڑا کہ نریندر مودی وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالیں اور جموں و کشمیر میں ریل کی توسیع کا کام دوبارہ شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی دن یہ سوال اٹھے گا کہ ان طویل برسوںکے دوران آنے والی حکومتوں نے جموں و کشمیر میں اس شعبے کو ترجیح کیوں نہیں دی یا کچھ عناصر وادی کشمیر کو ریلوے کے ذریعے بقیہ ہندوستان سے منسلک کرنے کے حامی نہیں تھے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کو قومی دھارے سے جوڑنے اور اقتصادی اور سماجی ترقی کو متحرک کرنے میں ان کے کردار پر زور دیتے ہوئے خطے میں جاری تبدیلی والے ریل بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا “اس ریلوے ڈویژن کا قیام محض ایک لاجسٹک سنگ میل نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کو ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی رفتار کے ساتھ مربوط کرنے کے ہمارے عزم کا اعادہ ہے‘‘۔انہوں نے ان چیلنجوں اور تاخیر کو یاد کیا جنہوں نے ماضی میں خطے کے ریل رابطے کو متاثر کیا تھا لیکن اس بات کا ذکر کیا کہ کس طرح حالیہ برسوں میں بے مثال ترقی ہوئی ہے۔ایک اہم بات وزیر کا دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کا حوالہ تھا، جو ایفل ٹاور سے اونچا ہے، جو اب ہندوستانی ریلوے کی تکنیکی اور بنیادی ڈھانچے کی طاقت کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا’’جو کبھی ناممکن سمجھا جاتا تھا اب ایک حقیقت ہے۔ یہ پل ہندوستان کی انجینئرنگ کی صلاحیت اور ترقی کے عزم کا ثبوت ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ کہ نیا جموں ریلوے ڈویژن ایک اہم جنکشن کے طور پر کام کرے گا، جو مقامی معیشت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ تیز رفتار مسافروں اور مال بردار نقل و حمل میں سہولت فراہم کرے گا ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں اور کشمیر میں ریل رابطے کی وسیع تر توسیع پر زور دیا، جس میں وندے بھارت ٹرینوں کا تعارف اور عوامی مانگ کو پورا کرنے کے لیے سٹریٹجک طور پر واقع اسٹاپیج شامل ہیں۔ انہوں نے آنے والے اقدامات کے منصوبوں کا بھی اشتراک کیا، جیسے چھوٹے سٹیشن جیسے سنگلدان اہم جنکشن بنانا، اس طرح دور دراز علاقوں میں بھی ہموار کنیکٹیویٹی کو فعال کرنا۔مرکزی وزیر نے جموں و کشمیر میں ریل اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کی ستائش کی، جس نے خطہ کو شمالی ہندوستان کے بہترین منسلک مقامات میں سے ایک میں تبدیل کر دیا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا “چاہے سڑک، ریل یا ہوائی، جموں اب رابطے کا ایک مرکز ہے، جو سیاحت، تجارت اور روزگار کے بے پناہ مواقع کو کھولنے کے لیے تیار ہے”۔پروجیکٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر نے عوام سے رابطے کے اس نئے دور کو قبول کرنے کی اپیل کی، اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اگلی نسل کے روشن مستقبل کا تصور کریں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے امید کے ساتھ اختتام کیا کہ ریلوے کا نیا ڈویژن صرف ایک بنیادی ڈھانچہ کی کامیابی نہیں ہے بلکہ پورے خطے میں اتحاد اور ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک قدم ہے۔انہوںنے کہا کہ ان ترقیوں کے ساتھ، جموں و کشمیر میں ریل نیٹ ورک گیم چینجر بننے، فاصلوں کو کم کرنے، شمولیت کو فروغ دینے اور ہندوستان کی اجتماعی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ جیسے جیسے ٹرینیں ان نئے تیار شدہ پٹریوں سے گزرنا شروع کر دیتی ہیں، ایک زیادہ مربوط، خوشحال جموں و کشمیر کے خواب حقیقت کے قریب تر ہو جاتے ہیں۔