عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر حکومت کے 37محکموں میں 32,000سے زیادہ اسامیاں خالی ہیں جن میں محکمہ صحت اور طبی تعلیم میں سب سے زیادہ 7,851اسامیاں خالی ہیں۔یہ بات وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو ایک تحریری سوال کے جواب میں کہی ۔انہوں نے اسمبلی کو بتایا کہ جے کے سروسز سلیکشن بورڈ اور جے کے پبلک سروس کمیشن کو گزشتہ سال 16 اکتوبر کو حکومت کے قیام کے بعد سے 3,727 خالی اسامیوں کو پورا کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔چیف منسٹر عبداللہ جو کہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے بھی انچارج ہیں، یہ بات پیپلز کانفرنس کے ایم ایل اے سجادغنی لون کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔لون نے جموں و کشمیر میں 31جنوری تک مختلف محکموں میں خالی آسامیوں کی کل تعداد اور نیشنل کانفرنس کی زیرقیادت نظام کی تشکیل کے بعد دو سرکاری بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کے حوالے سے معلومات طلب کی تھیں۔چیف منسٹر نے کہا کہ 32,474اسامیاں خالی ہیں جن میں – 2,503گزیٹیڈ، 19,214نان گزیٹڈ اور 10,757 ملٹی ٹاسکنگ سٹاف – 31جنوری تک خالی پڑی ہیں۔ان اسامیوں میں سے 738گزیٹڈ، 1,754نان گزیٹڈ اور 1,235 ایم ٹی ایس اسامیاں حکومت کے قیام کے بعد جے کے ایس ایس بی اور جے کے پی ایس سی کو بھجوائی گئی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن میں 594گزیٹیڈ اسامیاں، 56محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن میں 45اور پاور ڈیپارٹمنٹ میں 45اسامیاں بھری جانی ہیں۔محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن میں 7,851اسامیاں، محکمہ تعمیرات عامہ میں 3,759اسامیاں خالی ہیں، محکمہ پشوپالن میں2589اسامیاں، صنعت و تجارت میں 2517، مکانات و شہری ترقی محکمہ میں 2420، محکمہ زراعت میں1340،محکمہ بجلی میں1305،محکمہ امور صارفین میں1131،محکمہ خزانہ میں1009،محکمہ مال میں1004، جل شکتی محکمہ میں 856اور محکمہ سکول ایجوکیشن نے 770 اسامیاں بھرنی ہیں۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریلیف، بحالی اور تعمیر نو کا محکمہ واحد ہے جس میں کوئی آسامیاں نہیں ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں، چیف منسٹر نے کہا کہ جے کے پی ایس سی نے 8.44 کروڑ روپے سے زیادہ اور جے کے ایس ایس بی نے 5.72 کروڑ روپے سے زیادہ کی درخواست فیس کے طور پر امیدواروں سے گزشتہ سال 16 اکتوبر سے جمع کی ہے۔عبداللہ نے کہا، “فی الحال، ایسی کوئی تجویز (خواہشمندوں کے لیے ملازمت کے درخواست فارم مفت بنانے کے لیے) زیر غور نہیں ہے”۔