عظمیٰ نیوز سروس
جموں/ /بدھ کے روز جموں خطہ کے بڑے حصوں میں شدید بارش ہوئی، جس سے زندگی درہم برہم ہو گئی۔حکام نے بتایا کہ کٹھوعہ ضلع کے ڈونگا گائوں میں بادل پھٹنے سے کم از کم8رہائشی ڈھانچے بہہ گئے۔ادھر جموں میں صبح 9:30بجے سے تین گھنٹے سے زیادہ وقت تک بارش کا سلسلہ جاری رہا اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا جس سے شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت بہت سست رہی۔ڈوگرہ چوک، کینال روڈ، بکرم چوک، گاندھی نگر، شاستری نگر، گورکھا کالونی اور سنجے نگر سمیت مختلف مقامات پر سیلابی سڑکوں سے گزرتے ہوئے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ کئی رہائشیوں اور دکانداروں نے اپنے احاطے کو پانی میں ڈوبتے دیکھا۔حکام نے بتایا کہ بارش کی وجہ سے توی اور دیگر آبی ذخائر میں بھی پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، راجوری ضلع میں صبح 11 بجے ختم ہونے والے 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ 74 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد جموں میں 48.5ملی میٹر اور رام بن میں 17.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔موسمیاتی مرکز سرینگر نے بدھ کو اگلے تین دنوں کے دوران جموں و کشمیر کے کچھ حصوں میں بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ گاندربل-سونہ مرگ ، بالتل اور پہلگام ، بانڈی پورہ کے کچھ حصے، بارہمولہ، کپواڑہ، بڈگام، جنوبی کشمیر کے بہت سے حصوں، پونچھ اور راجوری پر بارش/گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ شوپیان، کولگام اور شمال مغربی حصوں میں مختصر مدت کے لیے تیز بارش کا امکان ہے۔