پرویز احمد
سرینگر //کورونا وائرس کی عالمی وباء میں کمی کے بعد وادی میں سرطان کے مرض میں مبتلا لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ریجنل کینسر انسٹی ٹیوٹ سکمز صورہ میں سال 2022کے ابتدائی 3ماہ کے دوران 1100نئے کینسر مریضوں کا اندراج ہوا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سال 2021میں عالمی وباء کے دوران بھی 4300کینسر مریضوں کی نشاندہی ہوئی تھی۔ وادی میں سرطان بیماری کا علاج کرنے والے معالجین کا کہنا ہے کہ معدے، پستان اور لبلبے کا کینسر کافی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ شعبہ ریڈینٹ آنکولوجی سکمز صورہ کی سربراہ ڈاکٹر فرافروز نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ عالمی وباء کی خوف کی وجہ سے بہت کم لوگ اسپتالوں کا رخ کررہے تھے لیکن وائرس متاثرین کی تعداد میں کمی کے بعد اب لوگ اسپتال میں علاج و معالجہ کیلئے آرہے ہیں۔ پہلے تین ماہ کے دوران 1100نئے سرطان مریضوں کا اندراج ہوا ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ طرز زندگی میں تبدیلی سے لوگ خود کو کینسر سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر افروز کا کہنا تھا کہ کینسر بیماری سے بچائوکیلئے متوازن غذا اور جسمانی سرگرمیاںوقت کی اہم ضرورت ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو کم جسمانی سرگرمیوں اور کینسر کی خلیوں کی پیداوار کے درمیان تعلق کو سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 10ہزار قدم چلنا کوئی بری بات نہیں ہے لیکن کینسر کی روکتھام کیلئے ہفتہ میں 5دنوں تک 20سے 30منٹ تک ایسی ورزش کی ضرورت ہے جسم میں جسم سے پسینہ باہر آئے۔سرطان بیماری سے احتیاطبی تدابیر پر مزید بات کرتے ہوئے ڈاکٹر افروز نے بتایا ’’اصل طریقے یہ ہے کہ ہم دن میں مختلف رنگوں کے 3پھل اور سبزیاں کھائیں کیونکہ پھلوں اور سبزیوں کو رنگ دینے والے کیمیات میں کینسر کے خطرے کو ٹالنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ یہ بات واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں اسوقت 39ہزار 41کینسر مریض موجود ہیں جن میں سال 2021میں13ہزار 354، سال 2020میں 13ہزار 13 جبکہ سال 2019میں 12ہزار 675نئے کینسر مریضوں کا اندراج ہوا ہے۔