توسیع حتمی اور کچھ مخصوص منصوبوںکیلئے غیر معمولی طور پر دی گئی :ڈائریکٹر ورلڈ بینک
سرینگر// ایک اہم پیش رفت میں، عالمی بینک نے 2014 میں تباہ کن سیلاب سے تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے جموں و کشمیر میں اس کی طرف سے فنڈ کیے گئے 1500 کروڑ روپے کے پروجیکٹ میں 6ویں توسیع کی منظوری دی ہے۔ایک بیان میں عالمی بینک نے مرکزی وزارت خزانہ کو بتایا ہے کہ اس نے اس منصوبے کو 31 اگست 2026 تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔پیغام میں کہا گیا ہے کہ”ہم ہندوستان (’وصول کنندہ‘) اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن (’ایسوسی ایشن‘) کے درمیان مالیاتی معاہدے کا حوالہ دیتے ہیں، مورخہ 21 جنوری 2016 (’فنانسنگ ایگریمنٹ‘)، جس کے مطابق ایسوسی ایشن نے اوپر دیا گیا کریڈٹ فراہم کیا ہے۔ ’کریڈٹ‘) جہلم اور توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ (’پروجیکٹ‘) کے لیے ہم اکنامک ڈیپارٹمنٹ کے خط کا بھی حوالہ دیتے ہیں۔ امور وزارت خزانہ نے 14 نومبر 2024، ایسوسی ایشن سے درخواست کی کہ پراجیکٹ کی آخری تاریخ کو بیس (20) ماہ تک بڑھایا جائے۔ آپ کو مطلع کرتے ہیں کہ ایسوسی ایشن نے 31 اگست 2026 کو شیڈول کے سیکشن IV.B.2 کے مقاصد کے لیے بعد کی تاریخ کے طور پر قائم کیا ہے۔ ورلڈ بنک کے انڈیا ڈائریکٹر نے خط میں کہا ہے کہ یہ توسیع حتمی ہے اور کچھ مخصوص منصوبوں کے لیے غیر معمولی طور پر دی گئی ہے۔ جیسا کہ اتفاق کیا گیا ہے، یہ اس کریڈٹ کی آخری توسیع ہے جو ایک غیر معمولی بنیاد پر دی گئی ہے۔ یہ توسیع خاص طور پر سری نگر میں ایل ڈی ہسپتال کی تکمیل اور چار پلوں کی تعمیر پر مرکوز ہے۔دستاویزات کے مطابق یہ کام موجودہ آخری تاریخ (31 دسمبر 2024) تک نامکمل رہ چکے ہوتے۔ ان کاموں میں خاص طور پر لل دید ہسپتال شامل ہے، جس کا مقصد ٹرٹیری کیئر گائناکولوجیکل سہولت کے طور پر کام کرنا ہے۔توسیع اس وقت دی گئی جب منصوبے پر عمل درآمد کرنے والے ادارے نے 9 نومبر 2024 کو اپنے خط میں محکمہ اقتصادی امور (DEA) سے مزید 20 ماہ کی توسیع کی درخواست کی۔